الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
671. إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةً، وَإِنِّي اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ
671. بے شک ہر نبی کے لیے ایک (مقبول) دعا ہوتی۔ اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپا کر رکھا ہے
حدیث نمبر: 1037
1037 - أَخْبَرَنَا ذُو النُّونِ بْنُ أَحْمَدَ الْإِخْمِيمِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ أَبِي عِمْرَانَ الْهَرَوِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ يَعْقُوبَ بْنِ مِقْسَمٍ، إِمْلَاءً بِبَغْدَادَ سَنَةَ خَمْسِينَ وَثَلَاثِ مِائَةٍ قَالَ: قُرِئَ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ بْنِ الْحَارِثِ وَأَنَا حَاضِرٌ أَسْمَعُ قَالَ: ثنا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى بْنُ صَفْوَانَ السُّلَمِيُّ ثنا مِسْعَرُ بْنُ كِدَامٍ، عَنْ قَتَادَةَ قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةً، وَإِنِّي اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ» رَوَاهُ مُسْلِمُ بْنُ الْحَجَّاجِ عَنْ أَبِي غَسَّانَ وَمُحَمَّدِ بْنِ مَثْنًى وَابْنِ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِأَبِي غَسَّانَ قَالُوا: نَا مُعَاذٌ يَعْنِي ابْنَ هِشَامٍ، نَا أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:.. وَذَكَرَهُ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہر نبی کے لیے ایک (مقبول) دعا ہوتی۔ اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپا کر رکھا ہے۔
اسے مسلم بن حجاج نے بھی اپنی سند کے ساتھ سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت کیا ہے کہ بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔۔۔۔ اور انہوں نے یہ حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1037]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6305، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 200، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12571، 13372»

حدیث نمبر: 1038
1038 - أنا أَبُو الْحَسَنِ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْجَوَالِيقِيُّ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي حُصَيْنٍ، نا أَبُو جَعْفَرٍ، مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِيُّ، نا عَمْرُو بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَوْدِيُّ، نا أَبِي، عَنْ مِسْعَرٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ يَدْعُو بِهَا فِي أُمَّتِهِ، وَإِنِّي جَعَلْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ اپنی امت کے حق میں مانگتا ہے اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے رکھا ہوا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1038]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6305، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 200، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12571، 13372»

حدیث نمبر: 1039
1039 - أنا أَبُو عَلِيٍّ، صَالِحُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ رِشْدِينَ وَأَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ مَرْزُوقٍ أَبُو الْحَسَنِ قَالَا: نا أَبُو بَكْرٍ أَحْمَدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ أَحْمَدَ الصَّفَّارُ الْحِمْصِيُّ، نا مُوسَى بْنُ عِيسَى بْنِ الْمُنْذِرِ، نا أَبُو الْيَمَانِ، نا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةً، وَأُرِيدُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ» وَفِي حَدِيثِ ابْنِ مَرْزُوقٍ «لِكُلِّ نَبِيٍّ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہرنبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے اور میں ان شاء اللہ یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے اپنی اس دعا کو چھپا لوں۔
ابن مرزوق کی روایت میں «لكل بني» ‏‏‏‏ہر نبی کے لیے کے الفاظ ہیں۔ ت [مسند الشهاب/حدیث: 1039]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»

حدیث نمبر: 1040
1040 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْحَسَنُ بْنُ رُشَيْدٍ، نا أَبُو جَعْفَرٍ، أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ الْقُرَشِيُّ، نا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يُونُسَ بْنِ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، أَنَّهُ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ أَبِي سُفْيَانَ بْنِ أَسَدِ بْنِ خَارِجَةَ الثَّقَفِيُّ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قُلْتُ لِكَعْبِ الْأَحْبَارِ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ يَدْعُو بِهَا، فَأَنَا أُرِيدُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ"، فَقَالَ كَعْبٌ لِأَبِي هُرَيْرَةَ: أَنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟، فَقَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: نَعَمْ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کعب احبار سے کہا: اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جو وہ مانگتا ہے لیکن میں یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ اپنی اس دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپالوں۔ تو کعب نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے کہا: کیا آپ نے یہ حدیث رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ تو سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہاں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1040]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»

حدیث نمبر: 1041
1041 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، نا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ، نا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، حَدَّثَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ يَدْعُو بِهَا تُسْتَجَابُ لَهُ، وَأُرِيدُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي فِي الْآخِرَةِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ مانگتا ہے تو قبول ہوتی ہے اور میں یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ اپنی یہ دعا آخرت میں اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپالوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1041]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»

حدیث نمبر: 1042
1042 - أنا أَبُو الْحَسَنِ، مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو الطَّاهِرِ، مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، نا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدُوسٍ، نا مَنْصُورٌ، نا أَبُو أُوَيْسٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ، فَأُرِيدُ إِنْ شَاءَ اللَّهُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے میں ان شاء اللہ یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ اپنی اس دعا کو اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپالوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1042]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»

حدیث نمبر: 1043
1043 - أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ، أنا ابْنُ الْأَعْرَابِيِّ، نا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الصَّبَّاحِ، نا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةً قَدْ دَعَا بِهَا فِي أُمَّتِهِ، وَإِنِّي اخْتَبَأْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ اپنی امت کے حق میں مانگتا ہے اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے چھپا رکھا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1043]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6305، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 200، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12571، 13372»

حدیث نمبر: 1044
1044 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيٍّ الْغَازِي، بِالْمَسْجِدِ الْحَرَامِ، نا نَصْرُ بْنُ أَحْمَدَ الْمُرَجَّى، بِالْمَوْصِلِ، نا أَبُو يَعْلَى، أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ عَلِيِّ بْنِ الْمُثَنَّى، نا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ الْقَوَارِيرِيُّ، نا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، نا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ دَعَا بِهَا، وَإِنِّي ادَّخَرْتُ دَعْوَتِي شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے جسے وہ مانگتا ہے اور بے شک میں نے اپنی اس دعا کو قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے ذخیرہ کر لیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1044]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6305، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 200، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12571، 13372»

حدیث نمبر: 1045
1045 - أنا التُّجِيبِيُّ، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَامِي، نا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، نا ابْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لِكُلِّ نَبِيٍّ دَعْوَةٌ، وَأُرِيدُ أَنْ أَخْتَبِئَ دَعْوَتِي - إِنْ شَاءَ اللَّهُ - شَفَاعَةً لِأُمَّتِي يَوْمَ الْقِيَامَةِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نبی کے لیے ایک دعا ہوتی ہے اور میں ان شاء اللہ یہ ارادہ رکھتا ہوں کہ قیامت کے دن اپنی امت کے حق میں شفاعت کرنے کے لیے اپنی اس دعا کو چھیا کر رکھوں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1045]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6304، 7474، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 198، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6461، والترمذي فى «جامعه» برقم: 3602، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2847، ومالك فى «الموطأ» برقم: 457، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 4307، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7829»

وضاحت: تشریح: -
ہمارے شیخ حافظ زبیر علی زئی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں:
① نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنی امت (مسلمانوں) کے لیے اللہ تعالیٰ ٰ کے اذن سے شفاعت (سفارش) کرنا برحق ہے اسے درج ذیل صحابہ نے بھی روایت کیا ہے۔ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ [صحيح بخاري: 6305، صحيح مسلم: 200] ، سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ ( [صحيح مسلم: 201] ، سیدنا عبد الله بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ ( [صحيح مسلم: 202] ، سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ [الشريعة اللآ جري: ص 338، ح780، وسنده صحيح] ، سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ [أحمد: 12، 11/2، وسنده حسن، ابن ماجه: 4280، صححه الحاكم على شرط مسلم: 2/ 585 , 586] ، سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا [المستدرك للحاكم: 1/ 28 ج 227، وسنده صحيح وصححه الحاكم على شرط الشيخين و وافقه الذهبي] وغیرہ۔
بلکہ شفاعت والی حدیث متواتر ہے۔ دیکھئے نظم المتناثر للكتانی (ح: 304)
② رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی امت پر بے حد مہربان تھے اور اللہ نے آپ کو رحمتہ للعالمین بنا کر بھیجا۔
③ ہر نبی کی ایک دعا قطعی طور پر مقبول ہوتی رہی ہے اور نبی کو اس دعا کا علم بھی ہوتا تھا۔
④ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ تعالیٰ ٰ نے تمام نبیوں پر فضیلت عطا فرمائی۔
⑤ جو مسلمان شرک و کفر نہ کرے اگر چہ کتنا ہی گناہگار ہو جہنم میں ہمیشہ نہیں رہے گا [الاتحاف الباسم ص: 414، 415]