الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث1201 سے 1400
854. إِذَا أَرَادَ اللَّهُ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ جَعَلَ لَهُ فِيهَا حَاجَةً
854. اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کی زمین (کے کسی ٹکڑے) میں روح قبض کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کے لیے کوئی حاجت پیدا کر دیتا ہے
حدیث نمبر: 1391
1391 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَمْدَانِيُّ بِمَكَّةَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الشَّافِعِيُّ، ثنا إِسْحَاقُ بْنُ الْحَسَنِ الْحَرْبِيُّ، ثنا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، ثنا عَبَّادٌ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ أَبِي هِنْدَ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي الْخِيَرَةِ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرَادَ اللَّهُ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ جَعَلَ لَهُ فِيهَا حَاجَةً أَوْ بِهَا حَاجَةً»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جب کسی بندے کی زمین (کے کسی ٹکڑے) میں روح قبض کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کے لیے کوئی حاجت پیدا کر دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1391]
تخریج الحدیث: إسناده ضعیف، حسن بصری کی کا سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں۔

حدیث نمبر: 1392
1392 - أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ الْجِرَابُ، نا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ الْقَاضِي، نا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ، وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَا: نا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ أَبِي الْعِزَّةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ذَلِكَ، قَالَ أَيُّوبُ: أَوْ قَالَ: «بِهَا حَاجَةً»
سیدنا ابوعزہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بات ارشاد فرمائی۔۔۔۔ (راوی حدیث) ایوب نے کہا: یا انہوں نے (كى جگہ) وہاں کوئی حاجت کیا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1392]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6151، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 127، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2147، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 896، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15779»

حدیث نمبر: 1393
1393 - أنا مُحَمَّدُ بْنُ الْحُسَيْنِ النَّيْسَابُورِيُّ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، أنا يُوسُفُ، نا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، نا وَهَيْبُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ رَجُلٍ، مِنْ قَوْمِهِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرَادَ اللَّهُ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ جَعَلَ لَهُ بِهَا حَاجَةً»
ابوملیح اپنے قوم کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: اللہ جب کسی بندے کی زمین (کے کسی ٹکڑے) میں روح قبض کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کے لیے کوئی حاجت پیدا کر دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1393]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6151، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 127، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2147، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 896، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15779»

حدیث نمبر: 1394
1394 - أنا أَبُو عَلِيٍّ الْعَبَّاسُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ الْعَبَّاسِ النُّقَرِيُّ الْحَنِيفِيُّ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ، أنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الذُّهْلِيُّ قِرَاءَةً عَلَيْهِ، نا يُوسُفُ، هُوَ ابْنُ يَعْقُوبَ الْقَاضِي سَنَةَ ثَلَاثٍ وَتِسْعِينَ وَمِئَتَيْنِ، نا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، نا وَهَيْبُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي الْمَلِيحِ، عَنْ رَجُلٍ، مِنْ قَوْمِهِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِذَا أَرَادَ اللَّهُ قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ جَعَلَ لَهُ بِهَا حَاجَةً»
ابوملیح اپنی قوم کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا: کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: اللہ تعالىٰ جب کسی بندے کی زمین (کے کسی ٹکڑے) میں روح قبض کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کے لیے کوئی حاجت پیدا کر دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1394]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6151، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 127، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2147، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 896، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15779»

حدیث نمبر: 1395
1395 - وأنا الْقَاضِي أَبُو طَاهِرٍ، أنا يُوسُفُ، نا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، نا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ
یہ روایت ایک دوسری سند سے بھی ایوب سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1395]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 6151، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 127، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2147، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 896، وأحمد فى «مسنده» برقم: 15779»

حدیث نمبر: 1396
1396 - أنا قَاضِي الْقُضَاةِ أَبُو الْعَبَّاسِ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، نا أَبُو أَحْمَدَ بْنُ الْمُفَسِّرِ، نا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ سَعِيدٍ الْقَاضِي، نا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، نا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ، نا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ مَطَرِ بْنِ عُكَامِسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا أَرَادَ اللَّهُ تَعَالَى قَبْضَ عَبْدٍ بِأَرْضٍ جَعَلَ لَهُ بِهَا حَاجَةً»
سیدنا مطر بن عکاس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ ٰ جب کسی بندے کی زمین (کے کسی ٹکڑے) میں روح قبض کرنا چاہتا ہے تو وہاں اس کے لیے کوئی حاجت پیدا کر دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1396]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه الحاكم فى «مستدركه» برقم: 125، 126، 1363، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2146، والطبراني فى «الكبير» برقم: 807، 808، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 2596، وأحمد: 227/5»
ابواسحاق اور سفیان مدلس راویوں کا عنعنہ ہے۔

وضاحت: تشریح: -
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ ہر جان کو اسی جگہ موت آئے گی جہاں اللہ تعالیٰ ٰ چاہے گا اور یہ بات اللہ تعالیٰ ٰ کے سوا کسی کے علم میں نہیں کہ کون کہاں مرے گا؟ ارشاد باری تعالیٰ ٰ ہے:
﴿وَمَا تَدْرِي نَفْسٌ بِأَيِّ أَرْضٍ تَمُوتُ إِنَّ اللَّهَ عَلِيمٌ خَبِيرٌ﴾ ‎ (لقمان: 34) کوئی شخص نہیں جانتا کہ وہ کس زمین میں مرے گا بے شک اللہ سب کچھ جاننے والا پوری طرح باخبر ہے۔
جب موت کا وقت آجاتا ہے تو بندہ کہیں بھی ہو اللہ تعالیٰ اسے کسی بہانے مقررہ جگہ پر لے آتا ہے۔ چنانچہ اسے کوئی ایسا ضروری کام پڑ جاتا ہے کہ خود بخود وہاں کھینچا چلا آتا ہے، روز مرہ مشاہدہ میں آتا رہتا ہے کہ انسان کسی کام کاج کے لیے نکلتا ہے تو اس کی موت گھر شہر اور علاقے سے دور دراز جگہ پر واقع ہو جاتی ہے حالانکہ ایسا ہونا اس کے وہم وگمان میں بھی نہیں ہوتا۔