ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”چور پر اللہ تعالیٰ کی لعنت ہو، وہ ایک انڈا چراتا ہے تو اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے، اور رسی چراتا ہے تو بھی اس کا ہاتھ کاٹ دیا جاتا ہے“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2583]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/الحدود 23 (1687)، (تحفة الأشراف: 12515)، وقد أخرجہ: مسند احمد (2/243، 317، 376، 386، 389) (صحیح)»
وضاحت: ۱؎: اعمش نے کہا انڈے سے مراد یہاں سر کا خود (لوہے کی ٹوپی) ہے اور رسی سے مراد جس کی قیمت کئی درہم ہوں۔
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ڈھال کی چوری پر ہاتھ کاٹا، اس کی قیمت تین درہم تھی۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2584]
1 ام المؤمینین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہاتھ اسی وقت کاٹا جائے گا جب (چرائی گئی چیز کی قیمت) چوتھائی دینار یا اس سے زیادہ ہو“۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2585]
وضاحت: ۱؎: معلوم ہوا کہ ربع دینار یعنی تین درہم یا اس سے زیادہ کی مالیت کا سامان اگر کوئی چوری کرتا ہے، تو اس کے عوض ہاتھ کاٹا جائے گا، ایک درہم چاندی کا وزن تقریباً تین گرام ہے، اس طرح سے تقریباً نو گرام چاندی کی چوری پر ہاتھ کاٹا جائے گا، اور دینار کا وزن سوا چار گرام خالص سونا ہے۔ (ملاحظہ ہو: توضیح الأحکام من بلوغ المرام ۶/۲۶۴- ۲۶۵)
سعد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ڈھال کی قیمت کے برابر میں چور کا ہاتھ کاٹا جائے گا“۔ [سنن ابن ماجه/كتاب الحدود/حدیث: 2586]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفة الأشراف: 3883، ومصباح الزجاجة: 914)، وقد أخرجہ: مسند احمد (1/169) (ضعیف)» (ابوواقد صالح بن محمد بن زائدہ اللیثی ضعیف ہے، لیکن متفق علیہ شواہد میں «ربع دینار» میں «قطع ید» (ہاتھ کاٹنے) کی قولی حدیث ہے، اور یہی «ثمن المجن» (ڈھال کی قیمت) ہے، اور فعلی حدیث اوپر گذری)