عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر پوچھا: اللہ کے رسول! کیا چیز حج واجب کرتی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”سفر خرچ اور سواری۔“
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن ہے، ۲- ابراہیم ہی ابن یزید خوزی مکی ہیں اور ان کے حافظہ کے تعلق سے بعض اہل علم نے ان پر کلام کیا ہے، ۳- اہل علم کا اسی پر عمل ہے کہ آدمی جب سفر خرچ اور سواری کا مالک ہو جائے تو اس پر حج واجب ہو جاتا ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الحج عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 813]
تخریج الحدیث: «سنن ابن ماجہ/الصیام 6 (2896)، ویأتي في التفسیر (برقم: 2998) (تحفة الأشراف: 844) (ضعیف جدا) (سند میں ”ابراہیم بن یزید الخوزی“ متروک الحدیث راوی ہے)»
قال الشيخ الألباني: ضعيف جدا، ابن ماجة (2896) // ضعيف سنن ابن ماجة برقم (631) ، وانظر صحيح ابن ماجة رقم (2341) ، الإرواء (988) //
قال الشيخ زبير على زئي: (813 ) ضعيف /جه 2896 ويأتي : 2998 ¤ إبراهيم الخوزي : متروك الحديث (تق:272) وللحديث شواھد ضعيفة