الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ترمذي کل احادیث (3956)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ترمذي
كتاب الصلاة
کتاب: نماز کے احکام و مسائل
73. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ التَّأْمِينِ
73. باب: آمین کہنے کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 250
حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ، حَدَّثَنِي مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ وَأَبى سلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِذَا أَمَّنَ الْإِمَامُ فَأَمِّنُوا، فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ تَأْمِينُهُ تَأْمِينَ الْمَلَائِكَةِ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ ". قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام آمین کہے تو تم لوگ بھی آمین کہو۔ اس لیے کہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین سے مل گئی تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جائیں گے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
ابوہریرہ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب الصلاة/حدیث: 250]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/الأذان 111 (780)، و113 (782)، وتفسیر (4475)، صحیح مسلم/الصلاة 18 (410)، سنن ابی داود/ الصلاة 172 (934)، سنن النسائی/الافتتاح 33 (926)، سنن ابن ماجہ/الإقامة 14 (851)، (تحفة الأشراف: 13230، 15240)، موطا امام مالک/الصلاة 11 (46)، مسند احمد (2/238، 469)، سنن الدارمی/الصلاة 38 (1281) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (851)