جابر بن عبداللہ رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ میں نے ایک عورت سے شادی کی پھر میں نبی اکرم
صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، تو آپ نے پوچھا:
”جابر! کیا تم نے شادی کی ہے؟
“ میں نے کہا: جی ہاں کی ہے، آپ نے فرمایا:
”کسی کنواری سے یا بیوہ سے؟
“ میں نے کہا: نہیں، غیر کنواری سے۔ آپ نے فرمایا:
”کسی
(کنواری) لڑکی سے شادی کیوں نہیں کی، تو اس سے کھیلتا اور وہ تجھ سے کھیلتی؟
“ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول!
(میرے والد) عبداللہ کا انتقال ہو گیا ہے، اور انہوں نے سات یا نو لڑکیاں چھوڑی ہیں، میں ایسی عورت کو بیاہ کر لایا ہوں جو ان کی دیکھ بھال کر سکے۔ چنانچہ آپ نے میرے لیے دعا فرمائی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- جابر بن عبداللہ رضی الله عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابی بن کعب اور کعب بن عجرہ رضی الله عنہما سے بھی احادیث آئی ہیں۔
[سنن ترمذي/كتاب النكاح عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 1100]