الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ترمذي کل احادیث (3956)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ترمذي
كتاب اللباس
کتاب: لباس کے احکام و مسائل
40. باب كَيْفَ كَانَ كِمَامُ الصَّحَابَةِ
40. باب: صحابہ کرام کی آستینیں کیسی تھیں؟
حدیث نمبر: 1782
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حُمْرَانَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ، قَال: سَمِعْتُ أَبَا كَبْشَةَ الْأَنْمَارِيَّ يَقُولُ: " كَانَتْ كِمَامُ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بُطْحًا " قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ مُنْكَرٌ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُسْرٍ بَصْرِيٌّ هُوَ ضَعِيفٌ عِنْدَ أَهْلِ الْحَدِيثِ ضَعَّفَهُ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَغَيْرُهُ، وَبُطْحٌ يَعْنِي وَاسِعَةً.
ابوکبشہ انماری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے صحابہ کی آستینیں کشادہ تھیں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث منکر ہے،
۲- عبداللہ بن بسر بصرہ کے رہنے والے ہیں، محدثین کے نزدیک ضعیف ہیں، یحییٰ بن سعید وغیرہ نے انہیں ضعیف کہا ہے،
۳- «بطح» چوڑی اور کشادہ چیز کو کہتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب اللباس/حدیث: 1782]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 12144) (ضعیف) (اس کے راوی عبد اللہ بن بسر مکی ضعیف ہیں)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، المشكاة (4333 / التحقيق الثاني)

قال الشيخ زبير على زئي: (1782) إسناده ضعيف ¤ أبوسعيد عبدالله بن بسر: ضعيف (تق:3230) وقال الھيثمي : وضعفه الجمھور (مجمع الزوائد 405/9)