ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ جس سے حساب و کتاب میں سختی سے پوچھ تاچھ ہو گئی وہ ہلاک ہو جائے گا۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ فرماتا ہے «فأما من أوتي كتابه بيمينه فسوف يحاسب حسابا يسيرا»: ”جس شخص کو نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا تو اس سے آسان حساب لیا جائے گا“(الانشقاق: ۷)۔ آپ نے فرمایا: ”اس سے مراد صرف اعمال کی پیشی ہے“۔
امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث صحیح حسن ہے، ۲- ایوب نے بھی ابن ابی ملیکہ سے اس حدیث کی روایت کی ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب صفة القيامة والرقائق والورع عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2426]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/العلم 36 (103)، وتفسیر سورة الانشقاق (4939)، والرقاق 49 (6536)، صحیح مسلم/الجنة 18 (2876)، ویأتي عند المؤلف في تفسیر الانشقاق (3337) (تحفة الأشراف: 16254)، و مسند احمد (6/48) (صحیح)»