الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ترمذي کل احادیث (3956)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ترمذي
كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل
6. باب مَا جَاءَ فِي فَضْلِ سُورَةِ الْكَهْفِ
6. باب: سورۃ الکہف کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2885
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاق، قَال: سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، يَقُولُ: بَيْنَمَا رَجُلٌ يَقْرَأُ سُورَةَ الْكَهْفِ إِذْ رَأَى دَابَّتَهُ تَرْكُضُ، فَنَظَرَ فَإِذَا مِثْلُ الْغَمَامَةِ أَوِ السَّحَابَةِ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " تِلْكَ السَّكِينَةُ نَزَلَتْ مَعَ الْقُرْآنِ أَوْ نَزَلَتْ عَلَى الْقُرْآنِ "، وَفِي الْبَابِ، عَنْ أُسَيْدِ بْنِ حُضَيْرٍ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
براء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک آدمی سورۃ الکہف پڑھ رہا تھا کہ اسی دوران اس نے اپنے چوپائے (سواری) کو دیکھا کہ وہ (اپنے کھونٹے پر) ناچنے اور اچھل کود کرنے لگا۔ اس نے نظر (ادھر ادھر) دوڑائی تو اسے ایک بدلی سی نظر آئی، پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس (واقعہ) کا آپ سے ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ سکینت (طمانینت) تھی جو قرآن کی وجہ سے یا قرآن پڑھنے پر نازل ہوئی۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں اسید بن حضیر سے بھی روایت ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2885]
تخریج الحدیث: «صحیح البخاری/المناقب 25 (3614)، وتفسیر سورة الفتح 4 (4839)، وفضائل القرآن 11 (5011)، صحیح مسلم/المسافرین 36 (795) (تحفة الأشراف: 1872) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح

حدیث نمبر: 2886
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ سَالِمِ بْنِ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ مَعْدَانَ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " مَنْ قَرَأَ ثَلَاثَ آيَاتٍ مِنْ أَوَّلِ الْكَهْفِ عُصِمَ مِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ ".
ابو الدرداء رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سورۃ الکہف کی ابتدائی تین آیات پڑھیں وہ دجال کے فتنہ سے بچا لیا گیا ۱؎۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2886]
تخریج الحدیث: «صحیح مسلم/المسافرین 44 (809)، سنن ابی داود/ الملاحم 14 (4323) (تحفة الأشراف: 10963) (صحیح) (مؤلف کے الفاظ ”ثلاث آیات“ کے ساتھ یہ روایت شاذ ہے، مؤلف کے سوا سب کے یہاں ”عشر آیات“ ہی کے الفاظ ہیں)»

وضاحت: ۱؎: یعنی اس کی موجودگی میں دجال کا ظہور ہو بھی جائے تو بھی وہ اللہ کی رحمت اور ان آیات کی برکت سے وہ دجال کے فتنہ سے محفوظ رہے گا۔

قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " من حفظ عشر آيات...... "، وهو بلفظ الكتاب شاذ، الصحيحة (582) ، الضعيفة (1336) // صحيح الجامع الصغير (6201) ، ضعيف الجامع الصغير (5765) //

قال الشيخ زبير على زئي: (2886) شاذ ¤ والصواب ما رواه مسلم (809) بلفظ : ”عشر آيات“

حدیث نمبر: 2886M
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.
اس سند سے بھی اسے ابوالدرداء رضی الله عنہ نے اسی سند کے ساتھ اسی طرح روایت کی ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2886M]
تخریج الحدیث: «انظر ماقبلہ (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح بلفظ: " من حفظ عشر آيات...... "، وهو بلفظ الكتاب شاذ، الصحيحة (582) ، الضعيفة (1336) // صحيح الجامع الصغير (6201) ، ضعيف الجامع الصغير (5765) //