الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن ترمذي کل احادیث (3956)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن ترمذي
كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم
کتاب: قرآن کریم کے مناقب و فضائل
10. باب مَا جَاءَ فِي إِذَا زُلْزِلَتْ
10. باب: سورۃ اذا زلزلت کی فضیلت کا بیان۔
حدیث نمبر: 2893
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُوسَى الْحَرَشِيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ سَلْمِ بْنِ صَالِحٍ الْعِجْلِيُّ، حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ قَرَأَ " إِذَا زُلْزِلَتْ " عُدِلَتْ لَهُ بِنِصْفِ الْقُرْآنِ، وَمَنْ قَرَأَ " قُلْ يَأَيُّهَا الْكَافِرُونَ " عُدِلَتْ لَهُ بِرُبُعِ الْقُرْآنِ، وَمَنْ قَرَأَ " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ " عُدِلَتْ لَهُ بِثُلُثِ الْقُرْآنِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ هَذَا الشَّيْخِ الْحَسَنِ بْنِ سَلْمٍ، وَفِي الْبَابِ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ.
انس بن مالک رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے سورۃ «إذا زلزلت الأرض» سورۃ پڑھی تو اسے آدھا قرآن پڑھنے کے برابر ثواب ملے گا، اور جس نے سورۃ «قل يا أيها الكافرون» پڑھی تو اسے چوتھائی قرآن پڑھنے کے برابر ثواب ملے گا، اور جس نے سورۃ «قل هو الله أحد» پڑھی تو اسے ایک تہائی قرآن پڑھنے کا ثواب ملے گا۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- ہم اسے کسی اور سے نہیں صرف انہیں حسن بن مسلم کی روایت سے جانتے ہیں،
۳- اس باب میں ابن عباس رضی الله عنہما سے بھی روایت ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2893]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 284) (حسن) (سند میں حسن بن سلم مجہول راوی ہے، مگر ” قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ اور قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ کی فضیلت شواہد کی بنا پر حسن ہے، اور اول حدیث سورہ زلزال سے متعلق ضعیف ہے)»

قال الشيخ الألباني: حسن دون فضل (زلزلت) ، الضعيفة (1142) // كذا أصل الشيخ ناصر والصواب (1342) ، ضعيف الجامع الصغير (5757) ، وسيأتي برقم (550 / 3071) //

قال الشيخ زبير على زئي: (2893) إسناده ضعيف ¤ الحسن بن سلم : مجهول (تق:1244)

حدیث نمبر: 2894
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ، أَخْبَرَنَا يَمَانُ بْنُ الْمُغِيرَةِ الْعَنَزِيُّ، حَدَّثَنَا عَطَاءٌ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا زُلْزِلَتْ " تَعْدِلُ نِصْفَ الْقُرْآنِ، " وَقُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ " تَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ، " وَقُلْ يأَيُّهَا الْكَافِرُونَ " تَعْدِلُ رُبُعَ الْقُرْآنِ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ، لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَمَانِ بْنِ الْمُغِيرَةِ.
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: «إذا زلزلت» (ثواب میں) آدھے قرآن کے برابر ہے، اور «قل هو الله أحد» تہائی قرآن کے برابر ہے اور «قل يا أيها الكافرون» چوتھائی قرآن کے برابر ہے۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- یہ حدیث غریب ہے،
۲- ہم اسے صرف یمان بن مغیرہ کی روایت ہی سے جانتے ہیں۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2894]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 5970) (صحیح) (سند میں یمان بن مغیرہ ضعیف راوی ہیں، مگر قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ اور قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ “ کی فضیلت شواہد کی بنا پر صحیح ہے)»

قال الشيخ الألباني: صحيح دون فضل زلزلت انظر الحديث (3070)

قال الشيخ زبير على زئي: (2894) إسناده ضعيف ¤ يمان بن المغيرة: ضعيف (تق: 7854) وقال الهيثمي :وهو ضعيف عند الجمهور (مجمع الزوائد 124/5)

حدیث نمبر: 2895
حَدَّثَنَا عُقْبَةُ بْنُ مُكْرَمٍ الْعَمِّيُّ الْبَصْرِيُّ، حَدَّثَنِي ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، أَخْبَرَنَا سَلَمَةُ بْنُ وَرْدَانَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ لِرَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِهِ: " هَلْ تَزَوَّجْتَ يَا فُلَانُ؟ قَالَ: لَا وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَلَا عِنْدِي مَا أَتَزَوَّجُ بِهِ، قَالَ: أَلَيْسَ مَعَكَ " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ "؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: ثُلُثُ الْقُرْآنِ، قَالَ: أَلَيْسَ مَعَكَ " إِذَا جَاءَ نَصْرُ اللَّهِ وَالْفَتْحُ "؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: رُبُعُ الْقُرْآنِ، قَالَ: أَلَيْسَ مَعَكَ " قُلْ يَأَيُّهَا الْكَافِرُونَ "؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: رُبُعُ الْقُرْآنِ، قَالَ: أَلَيْسَ مَعَكَ " إِذَا زُلْزِلَتِ الْأَرْضُ "؟ قَالَ: بَلَى، قَالَ: رُبُعُ الْقُرْآنِ، قَالَ: تَزَوَّجْ تَزَوَّجْ "، قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ.
انس بن مالک رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ایک صحابی سے فرمایا: اے فلاں! کیا تم نے شادی کر لی؟ انہوں نے کہا: نہیں، قسم اللہ کی! اللہ کے رسول! نہیں کی ہے، اور نہ ہی میرے پاس ایسا کچھ ہے جس کے ذریعہ میں شادی کر سکوں۔ آپ نے فرمایا: کیا تمہارے پاس سورۃ «قل هو الله أحد» نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، میرے پاس ہے۔ آپ نے فرمایا: سورۃ «قل هو الله أحد» ثواب میں ایک تہائی قرآن کے برابر ہے۔ آپ نے فرمایا: کیا تمہارے پاس سورۃ «إذا جاء نصر الله والفتح» نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں، (ہے) آپ نے فرمایا: یہ ایک چوتھائی قرآن ہے، آپ نے فرمایا: کیا تمہارے پاس سورۃ «قل يا أيها الكافرون» نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں۔ (ہے) آپ نے فرمایا: (یہ) چوتھائی قرآن ہے۔ آپ نے فرمایا: کیا تمہارے پاس سورۃ «إذا زلزلت الأرض» نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں (ہے) آپ نے فرمایا: یہ ایک چوتھائی قرآن ہے، آپ نے فرمایا: تم شادی کرو۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
یہ حدیث حسن ہے۔ [سنن ترمذي/كتاب فضائل القرآن عن رسول الله صلى الله عليه وسلم/حدیث: 2895]
تخریج الحدیث: «تفرد بہ المؤلف (تحفة الأشراف: 870) (ضعیف) (سند میں سلم بن وردان ضعیف راوی ہیں، لیکن قل ھو اللہ سے متعلق فقرہ اوپر (2893) سے تقویت پا کر حسن ہے)»

قال الشيخ الألباني: ضعيف، التعليق الرغيب (2 / 224)

قال الشيخ زبير على زئي: (2895) إسناده ضعيف ¤ سلمة بن وردان: ضعيف (تقدم:1993)