بعض نادان لوگوں نے اہل حدیث کو رجال حدیث پر جرح کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا، جب کہ ہم نے دیکھا کہ بعض ائمہ تابعین نے رواۃ احادیث پر کلام کیا، ان میں سے حسن بصری اور طاؤس نے معبد جہنی پر کلام کیا۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: م28]
اسی طرح ایوب سختیانی، عبداللہ بن عون، سلیمان تیمی، شعبہ بن الحجاج، سفیان ثوری، مالک بن انس، اوزاعی، عبداللہ بن المبارک، یحییٰ بن سعید القطان، وکیع بن الجراح اور عبدالرحمٰن بن مہدی وغیرہ اہل علم کے بارے میں منقول ہے کہ انہوں نے راوۃ حدیث پر کلام کیا، اور ان کی تضعیف کی۔ [سنن ترمذي/کتاب العلل/حدیث: م31]