451- وبه: أنها قالت: قالت فاطمة ابنة أبى حبيش لرسول الله صلى الله عليه وسلم: إني لا أطهر، أفأدع الصلاة؟ فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ”إنما ذلك عرق وليس بالحيضة، فإذا أقبلت الحيضة فاتركي الصلاة، فإذا ذهب قدرها فاغسلي الدم عنك وصلي.“
اور اسی سند کے ساتھ (سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے) روایت ہے کہ فاطمہ بنت ابی حبیش رضی اللہ عنہا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا: میں پاک ہی نہیں ہوتی تو کیا میں نماز چھوڑ دوں؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”یہ رگ (کا خون) ہے حیض نہیں ہے۔ جب حیض (کا وقت) آئے تو نماز چھوڑ دو، پھر جب اس کے حساب سے دن گزر جائیں تو اپنے سے خون دھو کر نماز پڑھو۔“[موطا امام مالك رواية ابن القاسم/حدیث: 49]
تخریج الحدیث: «451- الموطأ (رواية يحيیٰي بن يحيیٰي 61/1 ح 132، ك 2 ب 29 ح 104) التمهيد 102/22، 103 الاستذكار: 111 و أخرجه البخاري (306) من حديث مالك به وفي رواية يحيي بن يحيي: ”لَيْسَتْ“.»