اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”(اللہ تعالیٰ فرماتا ہے) نذر ابن آدم کو ایسی چیز نہیں دیتی جو میں نے اس کے مقدر میں نہ لکھی ہو، بلکہ نذر اسے اس چیز سے ہمکنار کرتی ہے جو میں نے اس کے مقدر میں لکھ دی ہے۔ میں اس کے ذریعے بخیل سے مال نکلواتا ہوں اور نذر کے باعث وہ مجھے اس قدر دیتا ہے، جتنا وہ مجھے نذر سے قبل نہیں دے سکتا تھا۔“[صحيفه همام بن منبه/متفرق/حدیث: 39]
تخریج الحدیث: «صحيح بخاري، كتاب القدر، باب ايفاء النذر العبد إلى القدر، رقم: 6609، حدثنا بشر بن محمد: أخبرنا عبدالله، أخبرنا معمر، عن همام بن منبه، عن أبى هريرة رضي الله عنه، عن النبى صلى الله عليه وسلم قال: .... - صحيح مسلم، كتاب النذر، باب النهى عن النذر وأنه لايرد شيئا، رقم: 2، 3، 1629/4 - مسند أحمد: 51/16، رقم: 39/8137، بسنده للصحيفة وفيه: ”ولكن يلقيه النذر بما قد قدرته له“.»