الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


شمائل ترمذي کل احادیث (417)
حدیث نمبر سے تلاش:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ النُّبُوَّةِ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت کا بیان
2. نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان نبوت کی مہر تھی
حدیث نمبر: 17
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالْقَانِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ جَابِرٍ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ [ص: 43] حَرْبٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: «رَأَيْتُ الْخَاتَمَ بَيْنَ كَتِفَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غُدَّةً حَمْرَاءَ مِثْلَ بَيْضَةِ الْحَمَامَةِ»
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتے ہیں: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دو کندھوں کے درمیان مہر دیکھی جو ایک سرخ رنگ کی گلٹی کی صورت میں تھی جیسا کہ کبوتری کا انڈہ ہوتا ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ النُّبُوَّةِ/حدیث: 17]
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«(سنن ترمذي:3644)»
اس روایت کی سند میں ایوب بن جابر جمہور کے نزدیک ضعیف ہے اور «غدة حمراء» یعنی”سرخ اُبھرا ہوا گوشت“ کا شاہد نہیں ملا۔

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

حدیث نمبر: 18
حَدَّثَنَا أَبُو مُصْعَبٍ الْمَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ الْمَاجِشُونِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ بْنِ قَتَادَةَ، عَنْ جَدَّتِهِ رُمَيْثَةَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَلَوْ أَشَاءُ أَنْ أُقَبِّلَ الْخَاتَمَ الَّذِي بَيْنَ كَتِفَيْهِ مِنْ قُرْبِهِ لَفَعَلْتُ، يَقُولُ لِسَعْدِ بْنِ مُعَاذٍ يَوْمَ مَاتَ: «اهْتَزَّ لَهُ عَرْشُ الرَّحْمَنِ»
سیدہ رمیثہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات اس وقت سنی جبکہ مجھے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا اس قدر قرب حاصل تھا کہ اگر میں چاہتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مہر نبوت جو دو کندھوں کے درمیان تھی کو چوم لیتی، اور وہ بات یہ تھی کہ جب سعد بن معاذ رضی اللہ عنہ فوت ہوئے تو اس دن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ان کی وفات پر اللہ تعالیٰ کا عرش حرکت کرنے لگا ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ النُّبُوَّةِ/حدیث: 18]
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
«مسنداحمد (329/6 ح26793)، طبقات ابن سعد (435/3)» m

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف

حدیث نمبر: 19
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، وَغَيْرُ وَاحِدٍ، قَالُوا: حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلَى غُفْرَةَ قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدٍ، مِنْ وَلَدِ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: كَانَ عَلِيٌّ، إِذَا وَصَفَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - فَذَكَرَ الْحَدِيثَ بِطُولِهِ - وَقَالَ: «بَيْنَ كَتِفَيْهِ خَاتَمُ النُّبُوَّةِ، وَهُوَ خَاتَمُ النَّبِيِّينَ»
ابراہیم بن محمد علی بن ابی طالب فرماتے ہیں کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی صفت/حلیہ بیان کرتے۔۔۔ پھر انہوں نے طویل حدیث بیان کی جس میں فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے دونوں کندھوں کے درمیان نبوت کی مہر تھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاتم النبیین تھے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي خَاتَمِ النُّبُوَّةِ/حدیث: 19]
تخریج الحدیث: «سنده ضعيف» :
اس میں کوئی شک نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھوں کے درمیان مہر نبوت تھی اور آپ خاتم النبیین و آخر النبیین ہیں، لیکن یہ روایت اپنے طول کے ساتھ بلحاظ سند ضعیف ہے۔ (دیکھئیے حدیث سابق: 7)

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف