ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، وہ فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب کپڑوں سے زیادہ قمیص پسند تھی۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي كُحْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 55]
تخریج الحدیث: «حسن» : «(سنن ترمذي: 1762، وقال:حسن غريب)، (سنن ابي داود: 4025)» فائدہ: عبداللہ بن بریدہ نے یہ حدیث سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے نہیں سنی، بلکہ اپنی والدہ (سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ کی بیوی) سے سنی ہے۔ دیکھئیے حدیث 57 محمد بن حمید الرازی کی متابعت کے لیے دیکھئیے حدیث 56
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ فرماتی ہیں: کپڑوں میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو قمیص بہت پسند تھی۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي كُحْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 56]
تخریج الحدیث: «حسن» : «(سنن ترمذي: 1764)، ديكهئيے حديث 57»
ام المؤمنین سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، وہ فرماتی ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے محبوب لباس قمیص پہننا تھا۔ امام ترمذی رحمہ اللہ نے فرمایا کہ «عبدالله بن بريده عن ام سلمه» والی سند سے «عبدالله بن بريده عن امه عن ام سلمه» والی سند زیادہ صحیح ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي كُحْلِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 57]
تخریج الحدیث: «سنده حسن» : «(سنن ترمذي:1763)، سنن ابي داؤد (4026)، المستدرك للحاكم (192/4 ح 7404 ووقع فى المطبوع تصحيف) وصححه الحاكم ووافقه الذهبي .» فائدہ: ام بریدہ رحمہا اللہ کی حدیث کو حاکم اور ذہبی کا صحیح قرار دینا، ان کی طرف سے ام بریدہ کی توثیق ہے۔