الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


شمائل ترمذي کل احادیث (417)
حدیث نمبر سے تلاش:


شمائل ترمذي
بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعَطُّرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خوشبواستعمال کرنے کے بیان میں
2. خوشبو کو رد نہیں کرنا چاہئیے
حدیث نمبر: 216
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَزْرَةُ بْنُ ثَابِتٍ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: كَانَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، لَا يَرُدُّ الطِّيبَ، وَقَالَ أَنَسٌ: «إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لَا يَرُدُّ الطِّيبَ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کے پوتے ثمامہ بن عبد اللہ سے مروی ہے انہوں نے فرمایا کہ سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ خوشبو کے ہدیہ (‏‏‏‏تحفہ) کو واپس نہیں کرتے تھے اور فرماتے تھے کہ (‏‏‏‏یہ اس لیے کہ) نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم (‏‏‏‏بھی) خوشبو کے ہدیہ کو واپس نہیں فرمایا کرتے تھے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي تَعَطُّرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 216]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده صحيح» ‏‏‏‏ :
«(سنن ترمذي: 2789 وقال: حسن صحيح)، صحيح بخاري (5929)»

قال الشيخ زبير على زئي: سنده صحيح