سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، بعض صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا آپ مزاح بھی فرما لیتے ہیں؟ فرمایا: ”(ہاں) مگر میں حق کے سوا کچھ نہیں کہتا۔“ امام ترمذی فرماتے ہیں کہ اس روایت میں آمدہ لفظ «عربی عبارت» کا معنی «تداعبنا» ہے یعنی آپ ہم سے مزاح کرتے ہیں۔ [شمائل ترمذي/بَابُ مَا جَاءَ فِي صِفَةِ مِزَاحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 236]
تخریج الحدیث: «سنده حسن» : «(سنن ترمذي: 1990، وقال: حسن صحيح)، مسند احمد (360/2)»