الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


شمائل ترمذي کل احادیث (417)
حدیث نمبر سے تلاش:


شمائل ترمذي
بَابُ: مَا جَاءَ فِي وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کا بیان
11. منگل کی رات تدفین والی روایت ضعیف ہے
حدیث نمبر: 396
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قَالَ: «تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الِاثْنَيْنِ، وَدُفِنَ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ» قَالَ أَبُو عِيسَى: «هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ»
ابوسلمہ بن عبدالرحمان بن عوف فرماتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سوموار کو فوت ہوئے اور منگل کے روز دفن کیے گئے۔ امام ابو عیسیٰ ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں یہ حدیث غریب ہے۔ [شمائل ترمذي/بَابُ: مَا جَاءَ فِي وَفَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ/حدیث: 396]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنده ضعيف» ‏‏‏‏ :
اس روایت کی سند امام ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن رحمہ اللہ مشہور تابعی تک صحیح یا حسن لذاتہ ہے، لیکن یہ روایت مرسل (منقطع) ہونے کی وجہ سے ضعیف ہے اور اس طرح کی اور بھی مرسل روایتیں طبقات ابن سعد وغیرہ میں موجود ہیں، لیکن ہمارے علم کے مطابق کسی صحابی سے باسند صحیح یہ ثابت نہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے جسم مبارک کو دوسرے یا تیسرے دن دفن کیا گیا تھا۔ واللہ اعلم
تنبیہ: اس سلسلے میں اسماعیل بن ابی خالد عن عبداللہ البہی، عوف الاعرابی عن الحسن البصری اور عکرمہ عن عباس رضی اللہ عنہ والی منقطع ومرسل روایات ضعیف، مردود اور باطل ہیں۔
تفصیل کے لئے طبقات ابن سعد اور سیر اعلام النبلاء (ترجمۃ وکیع بن الجراح) وغیرہما کتابوں کا مطالعہ کریں۔

قال الشيخ زبير على زئي: سنده ضعيف