الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:


سلسله احاديث صحيحه
الايمان والتوحيد والدين والقدر
ایمان توحید، دین اور تقدیر کا بیان
50. امت مسلمہ میں باقی رہنے والے امورِ جاہلیت
حدیث نمبر: 95
-" أربع في أمتي من أمر الجاهلية لن يدعهن الناس: النياحة والطعن في الأحساب والعدوى: أجرب بعير فأجرب مائة بعير، من أجرب البعير الأول؟! والأنواء: مطرنا بنوء كذا وكذا".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جاہلیت کے چار اوصاف میری امت میں موجود رہیں گے، یہ ان کو ہرگز نہیں چھوڑیں گے: (۱) نوحہ کرنا، (۲) حسب و نسب میں طعن کرنا، (۳) بیماری کو متعدی قرار دیتے ہوئے کہنا کہ ایک خارشی اونٹ کی وجہ سے سو اونٹوں کو خارش لگ گئی۔ بھلا سوال یہ ہے کہ پہلے اونٹ کو کس نے خارش لگائی اور (۴) ستارے، یعنی یہ کہنا کہ فلاں فلاں ستارے کی وجہ سے بارش ہوئی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الايمان والتوحيد والدين والقدر/حدیث: 95]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 735
حدیث نمبر: 96
-" أربع في أمتي من أمر الجاهلية لا يتركونهن: الفخر في الأحساب والطعن في الأنساب والاستسقاء بالنجوم والنياحة".
سیدنا ابومالک اشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں جاہلیت کے چار اوصاف پائے جائیں گے، وہ ان کو نہیں چھوڑیں گے: (۱) حسب (خاندانی عظمت) پر فخر کرنا، (۲) نسب پر طعن کرنا، (۳) ستاروں کے ذریعے بارش طلب کرنا اور (۴) نوحہ کرنا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الايمان والتوحيد والدين والقدر/حدیث: 96]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 734
حدیث نمبر: 97
-" ثلاث من عمل أهل الجاهلية لا يتركهن أهل الإسلام: النياحة والاستسقاء بالأنواء وكذا. قلت لسعيد (يعني المقبري): وما هو؟ قال: دعوى الجاهلية: يا آل فلان، يا آل فلان، يا آل فلان".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین امور کا تعلق جاہلیت سے ہے، لیکن اہل اسلام بھی ان کو ترک نہیں کریں گے نوحہ کرنا، ستاروں کے ذریعے بارش طلب کرنا اور اس طرح کرنا۔ میں نے سعید مقبری سے پوچھا کہ اس طرح کرنے سے کیا مراد ہے؟ انہوں نے کہا: جاہلیت کی پکار پکارنا، (یعنی یون کہنا): او ال فلان! او ال فلان! او ال فلان! [سلسله احاديث صحيحه/الايمان والتوحيد والدين والقدر/حدیث: 97]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1801
حدیث نمبر: 98
-" شعبتان من أمر الجاهلية لا يتركهما الناس أبدا: النياحة والطعن في النسب".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لوگ جاہلیت کے دو امور کو ترک نہیں کریں گے: نوحہ کرنا اور نسب میں طعن کرنا۔ [سلسله احاديث صحيحه/الايمان والتوحيد والدين والقدر/حدیث: 98]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1896
حدیث نمبر: 99
-" ثلاث لن تزال في أمتي: التفاخر في الأحساب والنياحة والأنواء".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین امور میری امت میں برقرار رہیں گے: خاندانی عظمت پر فخر کرنا، نوحہ کرنا اور ستاروں (کے زریعے بارش طلب کرنا)۔ [سلسله احاديث صحيحه/الايمان والتوحيد والدين والقدر/حدیث: 99]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1799