الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:


سلسله احاديث صحيحه
الزكاة والسخاء والصدقة والهبة
زکوۃ، سخاوت، صدقہ، ہبہ
658. اللہ تعالیٰ کے نام پر سوال کرنا کیسا ہے؟
حدیث نمبر: 980
-" من استعاذ بالله فأعيذوه، ومن سألكم بوجه الله فأعطوه".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو اللہ کا واسطہ دے کر پناہ مانگے، اس کو پناہ دے دو اور جو اللہ کے نام پر سوال کرے تو اس کو بھی دو۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 980]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 253
حدیث نمبر: 981
-" ألا أخبركم بخير الناس منزلة؟ قلنا: بلى، قال: رجل ممسك برأس فرسه - أو قال: فرس - في سبيل الله حتى يموت أو يقتل، قال: فأخبركم بالذي يليه؟ فقلنا: نعم يا رسول الله قال: امرؤ معتزل في شعب يقيم الصلاة، ويؤتي الزكاة ويعتزل الناس، قال: فأخبركم بشر الناس منزلة؟ قلنا: نعم يا رسول الله قال: الذي يسأل بالله العظيم، ولا يعطي به".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ہم بیٹھے ہوئے تھے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بتاؤں جو منزلت کے اعتبار سے سب سے بہتر ہے؟ ہم نے کہا: کیوں نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ آدمی ہے جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں اپنے گھوڑے کا سر تھاما ہوا ہے، (یعنی لڑنے کے لیے گھوڑے سمیت تیار ہے) حتی کہ وہ مر جاتا ہے یا اسے شہید کر دیا جاتا ہے۔ پھر فرمایا: اب کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بتلاؤں جو اس کے بعد مرتبے والا ہے؟ ہم نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ آدمی ہے جو کسی گھاٹی میں سکونت پذیر ہے اور نماز قائم کرتا ہے، زکوٰۃ ادا کرتا ہے اور لوگوں سے الگ تھلگ رہتا ہے۔ پھر فرمایا: اب کیا میں تمہیں اس شخص کے بارے میں بھی بتلا دوں جو مرتبے کے لحظ سے سب برا ہے؟ ہم نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ ہے جس سے اللہ جو عظمتوں والا ہے کے نام پر سوال کیا جائے، لیکن وہ پھر بھی نہ دے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 981]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 255
حدیث نمبر: 982
-" من استعاذكم بالله فأعيذوه، ومن سألكم بالله فأعطوه، ومن دعاكم فأجيبوه، (ومن استجار بالله فأجيروه)، ومن أتى إليكم معروفا فكافئوه، فإن لم تجدوا فادعوا الله له حتى تعلموا أن قد كافأتموه".
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو تم سے اللہ کا واسط دے کر پناہ مانگے، اسے پناہ دے دو اور جو تم سے اللہ کا نام دے کر سوال کرے تو اسے دو اور جو تمہیں دعوت دے، تو اس کی دعوت قبول کرو اور جو تم سے اللہ کے واسطے سے مدد کا مطالبہ کرے تو اس کی مدد کرو اور جو تمہارے ساتھ احسان کرے تو تم اس کا بدلہ دو اور اگر تم بدلہ دینے کی طاقت نہ پاؤ تو اس کے لیے دعائے خیر کرو (اور اتنی دعا کرو کہ) تمہیں یقین ہو جائے کہ تم نے اس کو بدلہ دے دیا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/الزكاة والسخاء والصدقة والهبة/حدیث: 982]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 254