ابوبکر بن موسی کہتے ہیں کہ میں سالم بن عبداللہ بن عمر کے ساتھ تھا، ام البنین کا ایک قافلہ گزرا، اس سے گھنٹیوں کی آواز آ رہی تھی۔ سالم نے اپنے باپ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”فرشتے اس قافلے کے ساتھ نہیں ہوتے جس میں گھونگرو (اور چھوٹی گھنٹیاں) ہوں۔“ ان لوگوں (کے قافلے) میں بہت سارے گھونگرو ہیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان/حدیث: 2090]