سیدنا برا رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک انصاری آدمی ہتھیاروں سے لیس ہو کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! میں لڑوں یا اسلام قبول کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”نہیں، بلکہ اسلام قبول کر پھر جہاد کرنا۔“ وہ مسلمان ہو گیا، پھر جہاد کیا اور شہید ہو گیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس نے (تھوڑا وقت) عمل کیا اور بہت زیادہ اجر و ثواب حاصل کر لیا۔“[سلسله احاديث صحيحه/السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان/حدیث: 2158]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2932
حدیث نمبر: 2159
-" العرافة أولها ملامة وآخرها ندامة والعذاب يوم القيامة".
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”سرداری کے شروع میں ملامت ہوتی ہے، آخر میں ندامت و پشیمانی اور روز قیامت عذاب ہوتا ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان/حدیث: 2159]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1982
حدیث نمبر: 2160
-" لابد للناس من عريف، والعريف في النار".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کے لیے سردار ہونا ضروری ہے، (لیکن) سردار ہوتا جہنم میں ہے۔“[سلسله احاديث صحيحه/السفر والجهاد والغزو والرفق بالحيوان/حدیث: 2160]