-" أتدرون ما العضه؟ قالوا: الله ورسوله أعلم، قال: نقل الحديث من بعض الناس إلى بعض ليفسدوا بينهم".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا تم جانتے ہو کہ چغل خوری کیا ہے؟“ صحابہ نے عرض کی: الله اور اس کا رسول ہی بہتر جانتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”لوگوں کے درمیان فساد ڈالنے کے لیے بعض کی باتیں بعض کو بیان کرنا۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاخلاق والبروالصلة/حدیث: 2359]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 845
حدیث نمبر: 2360
-" ألا أنبئكم ما العضه؟ هي النميمة القالة بين الناس، وفي رواية: النميمة التي تفسد بين الناس".
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: بلاشبہ محمد صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”کیا میں تم کو نہ بتلاؤں کہ «عضه» کیا ہے؟ یہ لوگوں کے درمیان چغلی کرنا ہے۔“ اور ایک روایت میں ہے: ”وہ چغلی جو لوگوں کے درمیان فساد برپا کر دے۔“[سلسله احاديث صحيحه/الاخلاق والبروالصلة/حدیث: 2360]