الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:


سلسله احاديث صحيحه
فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي
فضائل قرآن، دعا ئیں، اذکار، دم
2096. دم اور اس کی صورتیں
حدیث نمبر: 3114
-" إذا اشتكيت فضع يدك حيث تشتكي وقل: بسم الله (وبالله)، أعوذ بعزة الله وقدرته من شر ما أجد من وجعي هذا، ثم ارفع يدك ثم أعد ذلك وترا".
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تجھے تکلیف ہو تو اپنا ہاتھ تکلیف والی جگہ پہ رکھ اور یہ دعا پڑھ: اللہ کے نام کے ساتھ اور اللہ کے ساتھ، میں اللہ تعالیٰ کی عزت و قدرت کی پناہ میں آتا ہوں، اس تکلیف سے، جسے میں محسوس کر رہا ہوں۔ پھر اپنا ہاتھ اٹھا لے اور یہ عمل طاق (‏‏‏‏تین یا پانچ یا سات . . .) دفعہ کر۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3114]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1258
حدیث نمبر: 3115
-" كان يرقي، يقول: امسح البأس رب الناس بيدك الشفاء لا يكشف الكرب إلا أنت".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم (‏‏‏‏یہ کلمات پڑھ کر مریض کا) علاج کرتے تھے: لوگوں کے ربّ! تکلیف کو دور کر دے، تیرے ہاتھ میں شفاء ہے، تو ہی رنج و تکلیف کو ہٹا سکتا ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3115]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1526
حدیث نمبر: 3116
-" ارقيه، وعلميها حفصة، كما علمتيها الكتاب، وفي رواية الكتابة".
ابوبکر بن سلیمان بن ابوحثمہ قریشی کہتے ہیں کہ ایک انصاری آدمی کے پہلو میں ایک پھوڑا نکل آیا، اسے بتلایا گیا کہ سیدہ شفاء بنت عبداللہ رضی اللہ عنہا اس پھوڑے پر جھاڑ پھونک کرتی ہیں۔ وہ ان کے پاس گیا اور مطالبہ کیا وہ اسے دم کریں۔ انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے جب سے اسلام قبول کیا، کسی کو دم نہیں کیا۔ وہ انصاری رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس چلا گیا اور شفاء کی ساری بات بتلا دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے شفاء کو بلایا اور اسے فرمايا ‏‏‏‏ اپنا دم مجھ پر پیش کرو۔ ‏‏‏‏انہوں نے ایسے ہی کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انصاری کو دم کر اور حفصہ کو اس دم کی تعلیم دے، جیسا کہ تو پہلے اسے کتابت سکھلا چکی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3116]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 178
حدیث نمبر: 3117
-" أعرضوا علي رقاكم، لا بأس بالرقى ما لم يكن فيه شرك".
سیدنا عوف بن مالک اشجی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: ہم دور جاہلیت میں دم کیا کرتے تھے۔ (‏‏‏‏مسلمان ہونے بعد) پوچھا: اے اللہ کے رسول! آپ کا ان (‏‏‏‏دموں) کے بارے میں کیا خیال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنے تعویذات (‏‏‏‏دم) مجھ پر پیش کرو اور (‏‏‏‏یاد رکھو کہ) اس وقت تک دموں میں کوئی حرج نہیں جب تک وہ شرک پر مشتمل نہ ہوں۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3117]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1066
حدیث نمبر: 3118
-" من استطاع منكم أن ينفع أخاه فليفعل".
سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بنوعمر کو سانپ سے دم کرنے کی رخصت دی۔ ابو زبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر بن عبدالله رضی اللہ عنہ کو کہتے سنا کہ ایک بچھو نے ایک آدمی کو ڈسا اور ہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیٹھے ہوئے تھے۔ ایک دوسرے آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں اسے دم کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو آدمی اپنے بھائی کو نفع پہنچا سکتا ہے وہ پہنچائے۔ ‏‏‏‏ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3118]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 472
حدیث نمبر: 3119
-" كان يعوذ بهذه الكلمات:" [اللهم رب الناس] أذهب الباس، واشف وأنت الشافي لا شفاء إلا شفاؤك شفاء لا يغادر سقما". فلما ثقل في مرضه الذي مات فيه أخذت بيده فجعلت أمسحه [بها] وأقولها، فنزع يده من يدي، وقال:" اللهم اغفر لي وألحقني بالرفيق الأعلى". قالت: فكان هذا آخر ما سمعت من كلامه صلى الله عليه وسلم".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کلمات کے ساتھ دم کرتے تھے: اے اللہ! لوگوں کے رب! بیماری کو ختم کر دے اور شفاء دے، تو شفاء دینے والا ہے، تیری شفاء کے علاوہ اور کوئی شفاء نہیں، ایسی شفا (‏‏‏‏دے) جو کسی بیماری کو نہ چھوڑے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرض الموت شدت اختیار کر گئی تو میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہاتھ پکڑ کر آپ پر پھیرنے اور یہ دعا پڑھنے لگی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ سے کھینچ لیا اور یہ پڑھنے لگ گئے۔ اے اللہ! مجھے بخش دے اور مجھے رفیق اعلیٰ میں پہنچا دے۔ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: یہ آخری کلمات تھے جو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنے۔ [سلسله احاديث صحيحه/فضائل القرآن والادعية والاذكار والرقي/حدیث: 3119]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2775