الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:


سلسله احاديث صحيحه
المناقب والمثالب
فضائل و مناقب اور معائب و نقائص
2174. امہات المؤمنین کے فضائل و مناقب
حدیث نمبر: 3226
-" كان إذا أتي بالشيء يقول: اذهبوا به إلى فلانة فإنها كانت صديقة خديجة، اذهبوا إلى بيت فلانة فإنها كانت تحب خديجة".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کوئی چیز لائی جاتی تو فرماتے: یہ چیز فلاں عورت کو دے آؤ، وہ (‏‏‏‏ میری بیوی) خدیجہ کی سہیلی تھی، یہ چیز فلاں کے گھر پہنچا دو کیونکہ وہ خدیجہ سے محبت کرتی تھی۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3226]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2818
حدیث نمبر: 3227
-" سيدات نساء أهل الجنة بعد مريم بنت عمران: فاطمة وخديجة وآسية امرأة فرعون".
سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سیدنا مریم بنت عمران کے بعد جنتی عورتوں کی سردار یہ (‏‏‏‏تین عورتیں) فاطمہ، خدیجہ اور فرعون کی بیوی آسیہ تھیں۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3227]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1424
حدیث نمبر: 3228
- (بَشِّروا خديجة في الجنة ببيت من قصبٍ , لا صخب فيه ولا نصَب).
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: خدیجہ کو جنت میں یاقوت والے موتیوں کے گھر کی خوشخبری سنا دو، اس میں شور و غل ہو گا نہ تعب و تکان۔ یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن ابو اوفیٰ، سیدہ عائشہ، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا عبداللہ بن جعفر اور ایک اور صحابی رضی اللہ عنہم سے روایت کی گئی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3228]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3608
حدیث نمبر: 3229
-" أمرت أن أبشر خديجة ببيت (في الجنة) من قصب لا صخب فيه ولا نصب". ورد من حديث جمع من الصحابة منهم عبد الله بن جعفر - وهذا لفظه وعائشة
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے حکم دیا گیا کہ میں (‏‏‏‏اپنی بیوی) خدیجہ کو جنت میں یاقوت سے بنے ہوئے گھر کی خوشخبری سناؤں، جس میں شور و غل ہو گا نہ دکھ درد۔ یہ حدیث سیدنا عبداللہ بن جعفر، سیدہ عائشہ، سیدنا ابوہریرہ، سیدنا عبداللہ بن ابواوفی اور کئی صحابہ رضی اللہ عنہم سے مروی ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3229]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1554
حدیث نمبر: 3230
-" إنه ليهون علي الموت أن أريتك زوجتي في الجنة. يعني عائشة".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں فرمایا: مجھ پر موت کی سختیاں اس بنا پر آسان ہو رہی ہیں کہ تم جنت میں مجھے اپنی بیوی دکھائی دے رہی ہو۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3230]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 2867
حدیث نمبر: 3231
-" عائشة زوجي في الجنة".
سیدنا مسلم بطین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عائشہ جنت میں بھی میری بیوی ہو گی۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3231]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1142
حدیث نمبر: 3232
- (أما ترضَيْنَ أن تكوني زوجتي في الدنيا والآخرة؟ قلت: بلى والله! قال: فأنت زوجتي في الدنيا والآخرة).
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کا ذکر کیا، میں نے ان کے بارے میں کوئی (‏‏‏‏ناقدانہ) باتیں کر دیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس شرف پر راضی نہیں ہو گی کہ دنیا و آخرت میں میری بیوی ہو؟ میں نے کہا: کیوں نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم دنیا و آخرت میں میری بیوی ہو۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3232]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3011
حدیث نمبر: 3233
_ (إن فضل عائشة على النساء؛ كفضل الثريد على سائر الطعام).
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورتوں پر عائشہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت اس طرح ہے جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3233]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 3535
حدیث نمبر: 3234
-" أمركن مما يهمني بعدي، ولن يصبر عليكن إلا الصابرون".
سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کہتے ہیں کہ میں سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس گیا، انہوں نے مجھے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے بعد پیش آنے والے تمہارے معاملات نے مجھے مغموم و بے چین کر رکھا ہے اور صبر کرنے والے ہی تم پر صبر کریں گے۔ پھر سیدہ عائشہ نے ابوسلمہ سے کہا: اللہ تعالیٰ تیرے باپ کو جنت کی سلسبیل سے مشروب پلائے۔ انہوں نے واقعی صلہ رحمی کا ثبوت دیتے ہوئے امہات المؤمنین کو (‏‏‏‏ایک باغ) دیا، جو چالیس ہزار کا فروخت کیا گیا۔ [سلسله احاديث صحيحه/المناقب والمثالب/حدیث: 3234]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1594