الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سلسله احاديث صحيحه کل احادیث (4103)
حدیث نمبر سے تلاش:


سلسله احاديث صحيحه
المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات
ابتدائے (مخلوقات)، انبیا و رسل، عجائبات خلائق
2454. آسمان کا چڑچڑانا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا آسمان کی چڑچڑاہٹ کو سننا اور اس کی وجہ
حدیث نمبر: 3785
-" أتسمعون ما أسمع؟ قالوا: ما نسمع من شيء، قال: إني لأسمع أطيط السماء وما تلام أن تئط وما فيها موضع شبر إلا وعليه ملك ساجد أو قائم".
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ میں تشریف فرما تھے، اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیا تم سن رہے ہو جو کچھ میں سن رہا ہوں؟ انہوں نے کہا: ہم تو کوئی چیز نہیں سن رہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بلاشبہ میں تو آسمان کے چڑچڑانے کی آواز سن رہا ہوں اور اسے چڑچڑانے پر ملامت بھی نہیں کیا جا سکتا، کیونکہ وہاں تو ایک بالشت کے بقدر بھی جگہ ایسی نہیں جہاں کوئی فرشتہ سجدہ یا قیام نہ کر رہا ہو۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3785]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 852
حدیث نمبر: 3786
-" هل تسمعون ما أسمع؟ قالوا: ما نسمع من شيء. قال: إني لأسمع أطيط السماء، وما تلام أن تئط وما فيها موضع شبر إلا وعليه ملك ساجد أو قائم".
سیدنا حکیم بن حزام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ رضی اللہ عنہم میں تشریف فرما تھے، اچانک آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ پوچھنے لگے: جو میں سن رہا ہوں، کیا تم بھی سن رہے ہو؟ انہوں نے جواب دیا: ہم تو کچھ بھی نہیں سن رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تو آسمان کا چرچرانا سنائی دے رہا ہے، اور اسے یہی زیب دیتا ہے کہ وہ چرچراتا رہے، کیونکہ اس میں ایک بالشت کے بقدر جگہ بھی ایسی نہیں، جہاں کوئی فرشتہ سجدے یا قیام کی حالت میں نہ ہو۔ [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3786]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1060
حدیث نمبر: 3787
-" ما في السماء الدنيا موضع قدم إلا عليه ملك ساجد أو قائم، فذلك قول الملائكة: * (وما منا إلا له مقام معلوم، وإنا لنحن الصافون، وإنا لنحن المسبحون) *".
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ‏‏‏‏آسمان دنیا میں ایک قدم کے بقدر بھی جگہ ایسی نہیں ہے، کہ جہاں کوئی فرشتہ سجدے یا قیام کی حالت میں نہ ہو، یہی بات فرشتوں کے اس قول کی مصداق ہے: ‏‏‏‏ ہم میں سے تو ہر ایک کی جگہ مقرر ہے۔ اور ہم تو (‏‏‏‏بندگی الٰہی میں) صف بستہ کھڑے ہیں۔ اور اس کی تسبیح بیان کر رہے ہیں۔ (‏‏‏‏ سورہ صافات: 164، 165، 166) [سلسله احاديث صحيحه/المبتدا والانبياء وعجائب المخلوقات/حدیث: 3787]
سلسله احاديث صحيحه ترقیم البانی: 1059