الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:


مختصر صحيح بخاري
وضو کا بیان
22. نعلین (پہننے کی حالت) میں دونوں پیروں کا دھونا (ضروری ہے) اور نعلین پر مسح نہیں ہو سکتا۔
حدیث نمبر: 132
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے (ابن حریج نے) کہا کہ میں نے تمہیں دیکھا کہ (طواف میں) سوائے دونوں یمانی (رکنوں) کے اور کسی رکن کو تم مس نہیں کرتے اور میں نے تمہیں دیکھا کہ تم سبتی جوتیاں پہنتے ہو اور میں نے دیکھا کہ تم زردی سے (اپنے بالوں کو یا لباس کو) رنگ لیتے ہو اور میں نے تمہیں دیکھا کہ جب تم مکہ میں ہوتے ہو تو اور لوگ تو جب (ذی الحجہ کا) چاند دیکھتے ہیں (اسی وقت سے) احرام باندھ لیتے ہیں اور تم جب تک ترویہ (آٹھ ذوالحجہ) کا دن نہیں آ جاتا احرام نہیں باندھتے تو عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما بولے کہ (بیشک میں) یہ کام کرتا ہوں تو ان میں جہاں تک ارکان یمانی کا (طواف میں) مس کرنا ہے تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان دونوں یمانی (رکنوں) کے سوا اور کسی رکن کو مس کرتے نہیں دیکھا۔ اسی طرح سبتی جوتے ہیں تو بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایسے جوتے پہنے ہوئے دیکھا ہے جن پر بال نہ ہوں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم اسی جوتے میں وضو فرماتے تھے (یعنی پیر دھوتے تھے، مسح نہیں کرتے تھے)۔ لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ ایسے ہی جوتے پہنوں۔ اسی طرح زردی (کا رنگ ہے)، تو بیشک میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے رنگتے ہوئے دیکھا ہے۔ لہٰذا میں پسند کرتا ہوں کہ اسی سے رنگوں اور اسی طرح احرام باندھنا ہے تو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو (احرام باندھتے ہوئے) نہیں دیکھا تاوقتیکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی سواری نہ چلے (یعنی آٹھویں تاریخ کو)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 132]