الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:


مختصر صحيح بخاري
جہاد اور جنگی حالات کے بیان میں
52. جنگ میں اس بات پر لوگوں سے بیعت لینا کہ فرار نہیں ہوں گے۔
حدیث نمبر: 1271
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ (بیعت رضوان کے بعد) آئندہ سال جب ہم پھر آئے تو ہم میں سے دو آدمیوں نے بھی باتفاق اس درخت کو نہ بتایا جس کے نیچے ہم نے بیعت (رضوان) کی تھی (اسی میں کچھ اللہ کی مہربانی تھی۔ پوچھا گیا کہ صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین سے کس بات پر بیعت لی گئی تھی، موت پر؟ تو انھوں نے کہا کہ نہیں بلکہ صبر پر بیعت لی گئی تھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1271]
حدیث نمبر: 1272
سیدنا عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جب واقعہ حرہ کا دور آیا تو ایک شخص ان کے پاس آیا اور ان سے کہا کہ حنظلہ کے بیٹے لوگوں سے موت پر بیعت لے رہے ہیں تو عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد کسی سے اس شرط پر (یعنی موت پر) بیعت نہ کریں گے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1272]
حدیث نمبر: 1273
سیدنا سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے (بیعت رضوان میں) بیعت کی۔ بعد اس کے میں ایک درخت کے سایہ کی طرف چلا گیا۔ جب لوگوں کا ہجوم کم ہوا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا: اے ابن اکوع! کیا تم بیعت نہ کرو گے؟ تو میں نے عرض کی کہ یا رسول اللہ! میں تو بیعت کر چکا ہوں۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر بھی۔ چنانچہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے دوبارہ بیعت کی۔ پوچھا گیا کہ ابومسلم (یہ سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ کی کنیت ہے) اس دن کس بات پر تم نے بیعت کی تھی تو انھوں نے کہا: موت پر۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1273]
حدیث نمبر: 1274
سیدنا مجاشع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس اپنے بھائی کے بیٹے کو لے کر آیا اور میں نے عرض کی کہ آپ ہم سے ہجرت پر بیعت لے لیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہجرت تو اپنے لوگوں کے لیے ختم ہو چکی ہے۔ میں نے عرض کی پھر آپ کس بات پر ہم سے بیعت لیں گے؟ تو فرمایا: اسلام اور جہاد پر۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1274]