الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:


مختصر صحيح بخاري
تفسیر قرآن۔ تفسیر سورۃ المائدہ
4. اللہ تعالیٰ کا قول ”ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں ناگوار ہوں“ (سورۃ المائدہ: 101)۔
حدیث نمبر: 1739
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا خطبہ پڑھا کہ ویسا (عمدہ) خطبہ میں نے کبھی نہیں سنا اور خطبہ میں یہ فرمایا: جو کچھ میں جانتا ہوں اگر اس کو تم جانتے تو ہنستے تھوڑا اور روتے زیادہ یہ سن کر اصحابہ رضی اللہ عنہم نے چہروں پر چادریں ڈال لیں اور ان کی رونے کی سی آوازیں نکلیں۔ ایک شخص نے پوچھا کہ یا رسول اللہ! میرا باپ کون تھا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فلاں شخص تھا تو اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: اے ایمان والو! ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں ناگوار ہوں ....۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1739]
حدیث نمبر: 1740
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما روایت کرتے ہیں کہ ایک قوم آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے بطور ہنسی اور مسخرے پن کے سوال کیا کرتی تھی، کوئی کہتا تھا کہ میرا باپ کون ہے؟ کوئی سوال کرتا میری اونٹنی کھو گئی ہے، وہ کہاں ہے؟ اس وقت یہ آیت نازل ہوئی: اے ایمان والو! ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر ظاہر کر دی جائیں تو تمہیں ناگوار ہوں اور اگر تم نزول قرآن کے دور میں ان باتوں کو پوچھو گے تو تم پر ظاہر کر دی جائیں گی۔ سوالات گزشتہ اللہ نے معاف کر دیے اور اللہ بڑی مغفرت والا بڑے حلم والا ہے۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1740]