سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ تین طریق سے لوگوں کا حشر کیا جائے گا۔ ایک (گروہ میں) تو امید رکھنے والے اور ڈرنے والے ہوں گے اور (دوسرا گروہ) ان لوگوں کا ہو گا جو دو دو اور تین تین اور چار چار اور دس دس ایک ایک اونٹ پر (سوار) ہوں گے اور باقی لوگوں کو آگ اکٹھا کرے گی، جہاں وہ آرام لیں گے وہیں وہ بھی آرام لے گی اور جہاں سے وہ رات گزاریں گے وہیں وہ بھی رات گزارے گی اور جہاں وہ صبح کریں گے وہیں وہ بھی صبح کرے گی اور جہاں وہ شام کریں گے وہیں وہ بھی شام کرے گی۔“(یعنی ان کو میدان حشر میں پہنچا دے گی)۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2122]
حدیث نمبر: 2123
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”تم ننگے پاؤں، ننگے بدن، بغیر ختنہ کیے ہوئے اٹھائے جاؤ گے۔“ تو میں نے عرض کی یا رسول اللہ! مرد اور عورتیں ایک دوسرے (کے ستر) کو دیکھیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ وقت ایسا سخت ہو گا کہ اس چیز کا خیال بھی کوئی نہ کرے گا۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 2123]