قیس کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما سے سنا وہ کہتے تھے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ جہاد کرتے تھے اور ہمارے پاس عورتیں نہ تھیں تو ہم نے کہا کہ کیا ہم خصی نہ ہو جائیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں اس سے منع فرما دیا پھر ہمیں اجازت دی کہ ایک کپڑے کے بدلے معین مدت تک عورت سے نکاح (یعنی متعہ) کر لیں پھر سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے یہ آیت پڑھی کہ ”اے ایمان والو! مت حرام کرو پاک چیزوں کو جو اللہ تعالیٰ نے تمہارے لئے حلال کی ہیں اور حد سے نہ بڑھو، بیشک اللہ تعالیٰ حد سے بڑھنے والوں کو دوست نہیں رکھتا“۔ (المائدہ: 87)[مختصر صحيح مسلم/حدیث: 809]
حدیث نمبر: 810
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم (عورتوں سے کئی دن کے لئے) ایک مٹھی کھجور اور آٹا دے کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کے دور میں متعہ کر لیتے تھے یہاں تک کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عمرو بن حریث کے قصہ میں اس سے منع کر دیا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 810]