سیدنا ابودرداء رضی اللہ عنہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک خیمہ کے دروازے پر سے گزرے اور وہاں ایک عورت کو دیکھا جس کا زمانہ ولادت قریب تھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ شاید وہ شخص (جس کے پاس یہ ہے) اس سے جماع کا ارادہ رکھتا ہے؟ لوگوں نے عرض کیا ”جی ہاں“۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں نے چاہا کہ اس کو ایسی لعنت کروں جو قبر تک اس کے ساتھ رہے، وہ کیونکر اس لڑکے کا وارث ہو سکتا ہے، حالانکہ وہ اس کے لئے حلال نہیں۔ اور اس لڑکے کو غلام کیسے بنائے گا حالانکہ وہ اس کیلئے حلال نہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 836]
حدیث نمبر: 837
سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حنین کے دن ایک لشکر اوطاس کی طرف روانہ کیا۔ ان کا دشمن سے مقابلہ ہوا تو وہ ان سے لڑے اور ان پر غالب آ گئے اور ان کی عورتیں قید کر لائے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعض صحابہ نے ان سے صحبت کرنے کو اس وجہ سے برا جانا کہ ان کے شوہر مشرکین موجود تھے۔ پس اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ ”حرام ہیں شوہروں والیاں مگر جو تمہاری ملک میں آگئیں“(النساء: 24) یعنی جب ان کی عدت گزر جائے تو وہ تمہارے لئے حلال ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 837]