الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:


مختصر صحيح مسلم
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فضائل
22. نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض، اس کی وسعت و عظمت اور آپ کی امت کے حوض پر آنے کے متعلق۔
حدیث نمبر: 1549
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہ میرا حوض ایک مہینہ کے سفر کے برابر ہے، اس کے چاروں کونے برابر ہیں (یعنی طول اور عرض یکساں ہے)، اس کا پانی چاندی سے زیادہ سفید ہے اور اس کی خوشبو مشک سے بہتر ہے۔ اس پر جو آبخورے (پیالے) رکھے ہیں، ان کی گنتی آسمان کے تاروں کے برابر ہے۔ جو اس میں سے پئے گا، پھر کبھی پیاسا نہ ہو گا۔ عبداللہ نے کہا کہ سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں حوض پر رہوں گا اور دیکھوں گا کہ تم میں سے کون کون وہاں آتے ہیں۔ اور کچھ لوگ میرے پاس آنے سے روکے جائیں گے، تو میں کہوں گا کہ اے پروردگار! یہ لوگ میرے ہیں، میری امت کے ہیں۔ تو جواب ملے گا کہ تمہیں نہیں معلوم کہ جو کام انہوں نے تمہارے بعد کئے۔ اللہ کی قسم تمہارے بعد ذرا نہ ٹھہرے اور ایڑیوں پر لوٹ گئے (اسلام سے پھر گئے ان لوگوں میں خارجی بھی داخل ہیں جو سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ سے الگ ہو گئے اور مسلمانوں کو کافر سمجھنے لگے اور وہ لوگ بھی داخل ہیں جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی وصیت پر عمل نہ کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اہل بیت کو ستایا اور شہید کیا۔ معاذاللہ) ابن ابی ملیکہ (راوی حدیث) کہتے ہیں کہ اے اللہ ہم ایڑیوں پر لوٹ جانے سے یا دین میں فتنہ ہونے سے تیری پناہ مانگتے ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1549]
حدیث نمبر: 1550
سیدنا حارثہ بن وہب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرا حوض اتنا بڑا ہے جیسے صنعاء سے مدینہ (ایک مہینہ کی راہ)۔ مستورد نے کہا کہ تم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے برتنوں کا ذکر نہیں سنا؟ حارثہ نے کہا کہ نہیں۔ مستورد نے کہا کہ وہاں ستاروں کی طرح برتن ہوں گے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1550]
حدیث نمبر: 1551
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے سامنے ایک حوض ہو گا، جس کے دونوں کناروں میں اتنا فاصلہ ہو گا جیسے جرباء اور اذرح میں ہے۔ ایک روایت میں ہے کہ تمہارے سامنے میرا حوض ہو گا۔ اور ایک روایت میں ہے، عبیداللہ کہتے ہیں کہ میں نے ان سے (یعنی نافع سے) پوچھا کہ جرباء اور اذرح کیا ہیں؟ تو انہوں نے کہا کہ شام میں دو گاؤں ہیں اور ان میں تین رات کی مسافت کا فاصلہ ہے۔ ایک اور روایت میں ہے کہ تین دن کی مسافت ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1551]
حدیث نمبر: 1552
سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں حوض پر تمہارا پیش خیمہ ہوں گا اور اس کے دونوں کناروں میں اتنا فاصلہ ہے جیسے صنعاء اور ایلہ میں اور اس کے آبخورے تاروں کی طرح ہیں۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1552]
حدیث نمبر: 1553
سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ! حوض کے برتن کیسے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ قسم اس کی جس کے ہاتھ میں محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی جان ہے، اس حوض کے برتن آسمان کے تاروں سے زیادہ ہیں اور رات وہ جو اندھیری بے بدلی کے ہو۔ وہ جنت کے برتن ہیں۔ جو اس حوض سے (پانی) پی لے گا، وہ پھر ہمیشہ تک کبھی پیاسا نہ ہو گا، (یعنی جنت میں جانے تک) اس حوض میں جنت کے دو پرنالے بہتے ہیں، جو اس میں سے پیئے گا وہ پیاسا نہ ہو گا اور اس کا طول اور عرض برابر ہے جتنا فاصلہ ایلہ سے عمان تک ہے (یہ دونوں شام کے شہر ہیں) اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1553]
حدیث نمبر: 1554
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں اپنے حوض کے کنارے پر لوگوں کو ہٹاتا ہوں گا یمن والوں کے لئے۔ میں اپنی لکڑی سے ماروں گا، یہاں تک کہ یمن والوں پر اس کا پانی بہہ آئے گا (اس سے یمن والوں کی بڑی فضیلت نکلی۔ انہوں نے دنیا میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مدد کی اور دشمنوں سے بچایا، پس نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی آخرت میں ان کی مدد کریں گے اور سب سے پہلے حوض کوثر سے وہ پئیں گے)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس حوض کا عرض کتنا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جیسے یہاں سے عمان۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ اس کا پانی کیسا ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ دودھ سے زیادہ سفید ہے اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے۔ دو پرنالے اس میں پانی چھوڑتے ہیں، جن کو جنت سے پانی کی مدد ہوتی ہے ایک پرنالہ سونے کا ہے اور ایک چاندی کا۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1554]
حدیث نمبر: 1555
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک دن نکلے اور شہداء احد پر نماز جنازہ پڑھی، پھر منبر کی طرف آئے اور فرمایا کہ میں تمہارا پیش خیمہ ہوں گا اور گواہ ہوں گا اور اللہ کی قسم میں اس وقت حوض کوثر کو دیکھ رہا ہوں۔ اور مجھے زمین کے خزانوں کی چابیاں ملیں یا زمین کی چابیاں اور اللہ کی قسم مجھے یہ ڈر نہیں کہ تم میرے بعد مشرک ہو جاؤ گے بلکہ یہ ڈر ہے کہ تم دنیا کے لالچ میں آ کر ایک دوسرے سے حسد کرنے لگو۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1555]