الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح مسلم کل احادیث (2179)
حدیث نمبر سے تلاش:


مختصر صحيح مسلم
نیکی اور سلوک کے مسائل
50. جہاں جھوٹ بولنا جائز ہے، اس کا بیان۔
حدیث نمبر: 1811
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک غزوہ میں تھے کہ ایک مہاجر نے ایک انصار کی سرین پر مارا (ہاتھ سے یا تلوار سے) انصاری نے آواز دی کہ اے انصار دوڑو! اور مہاجر نے آواز دی کہ اے مہاجرین دوڑو! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ تو جاہلیت کا سا پکارنا ہے۔ لوگوں نے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! ایک مہاجر نے ایک انصاری کی سرین پر مارا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس بات کو چھوڑو کہ یہ گندی بات ہے۔ یہ خبر عبداللہ بن ابی (منافق) کو پہنچی تو وہ بولا کہ مہاجرین نے ایسا کیا؟ اللہ کی قسم ہم مدینہ کو لوٹیں گے تو ہم میں سے عزت والا شخص ذلیل شخص کو وہاں سے نکال دے گا (معاذاللہ اس منافق نے اپنے آپ کو عزت والا قرار دیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ذلیل کہا) سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ! مجھے اس منافق کی گردن مارنے دیجئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جانے دے (اے عمر)! کہیں لوگ یہ نہ کہیں کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اپنے ساتھیوں کو قتل کرتے ہیں۔ (گو وہ مردود اسی قابل تھا لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مصلحت سے اس کو سزا نہ دی)۔ [مختصر صحيح مسلم/حدیث: 1811]