الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند عبدالرحمن بن عوف کل احادیث (52)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند عبدالرحمن بن عوف
متفرق
13. حديث عروة بن الزبير،عن عبدالرحمٰن رضي الله عنه
13. عروۃ بن زبیر کی عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے روایت کردہ حدیث
حدیث نمبر: 30
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنِ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ: كَيْفَ صَنَعْتَ فِي اسْتِلَامِكَ الْحَجَرَ؟ قَالَ: اسْتَلَمْتُ وَتَرَكَتُ قَالَ: أَصَبْتَ.
جناب عروہ بن زبیر سے روایت ہے، وہ سیدنا عبدالرحمٰن سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: تم نے حجر اسود کے چھونے کے بارے میں کیسے کیا؟ میں نے عرض کیا: میں نے کبھی چھو لیا اور کبھی چھوڑ دیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے ٹھیک کیا۔ [مسند عبدالرحمن بن عوف/حدیث: 30]
حدیث نمبر: 31
حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ: «كَيْفَ صَنَعْتَ فِي اسْتِلَامِكَ الرُّكْنَ الْأَسْوَدَ؟» قَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ: اسْتَلَمْتُ وَتَرَكَتُ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم: «أَصَبْتَ» .
عروہ بن زبیر سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے پو چھا: تم نے حجر اسود کے چھونے کے بارے میں کیسے کیا؟ انہوں نے عرض کیا: میں نے اسے کبھی چھو ا اور کبھی چھوڑ د یا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے ٹھیک کیا۔ [مسند عبدالرحمن بن عوف/حدیث: 31]
تخریج الحدیث: «مستدرك الحاكم: 3/346: 5337، معجم طبراني الكبير: 257: 127/1، مصنف عبدالرزاق 8901: 34/5»

حدیث نمبر: 32
حَدَّثَنَا خَلْفُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم قَالَ لِعَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ: كَيْفَ صَنَعْتَ فِي الرُّكْنِ؟ قَالَ: اسْتَلَمْتُ وَتَرَكَتُ، قَالَ: أَصَبْتَ.
عروہ بن زبیر نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ سے پوچھا: تم نے حجر اسود کے چھو نے کے با ر ے میں کیسے کیا؟ انہوں نے کہا: میں نے کبھی اسے چھو لیا اور کبھی چھوڑ دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو نے ٹھیک کیا۔ [مسند عبدالرحمن بن عوف/حدیث: 32]
تخریج الحدیث: «تقدم تخريجه»