سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اس کتے کی مانند ہے جو قے کرتا ہے اور پھر اسے چاٹ لیتا ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 498]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الهبة، باب لا يحل لاحد ابن يرجع فى هبته الخ، رقم: 2623 . مسلم، كتاب الهبات، باب كراهة شراء الانسان الخ، رقم: 1622 . سنن ابوداود، رقم: 3538 . سنن ترمذي، رقم: 1298 . سنن نسائي، رقم: 3697 . سنن ابن ماجه، رقم: 2385 .»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 499]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ کوئی عطیہ دے اور پھر اسے واپس لے لے، سوائے والد کے جو وہ اپنی اولاد کو ہبہ کرتا ہے، اس شخص کی مثال جو ہبہ کرتا ہے اور پھر اسے واپس لے لیتا ہے، اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 500]
تخریج الحدیث: «سنن ابوداود، كتاب البيوع، باب الرجوع فى الهبة: 3539 . سنن ترمذي، كتاب الولاء والهبة، باب كراهية الرجوع فى الهبة، رقم: 2132 . قال الشيخ الالباني: صحيح . سنن نسائي، رقم: 3692 . سنن ابن ماجه، رقم: 2377 . مسند احمد: 237/1 . صحيح ابن حبان، رقم: 5123 .»
طاؤس رحمہ الله نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی کے لیے حلال نہیں کہ وہ کوئی عطیہ دے اور پھر اسے واپس لے لے، سوائے والد کے (وہ اپنی اولاد کو ہبہ کر کے واپس لے سکتا ہے)۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 501]
عطاء رحمہ اللہ نے بیان کیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اپنے ہبہ کو واپس لینے والا اپنی قے کو چاٹنے والے کی طرح ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 502]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کسی کو کوئی ہدیہ دیا جائے اور اس کے پاس کچھ لوگ موجود ہوں، تو وہ بھی اس میں شریک ہیں۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 503]
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”ہمارے لیے بری مثال نہیں، (ہم اس مثل کے مصداق نہ ہوں گے) اپنا ہبہ واپس لینے والا اس کتے کی طرح ہے جو قے کر کے اسے چاٹ لیتا ہے۔“[مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 504]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الهبة، باب لا يحل لاحد ان يرجع فى هبته وصدقته، رقم: 2622 . سنن ترمذي، رقم: 1298 . سنن نسائي، رقم: 3698 . ادب المفرد: 417 .»
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی سابقہ حدیث کی مثل روایت کیا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الهبة و فضلها/حدیث: 505]