الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الاضاحي
قربانی کے احکام و مسائل
3. لگاتار روزہ رکھنا خلافِ سنت ہے
حدیث نمبر: 661
أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ يَزِيدَ قَالَتْ: كُنَّا عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ فَأُتِيَ بِإِنَاءٍ فِيهِ مَاءٌ فَشَرِبَ، ثُمَّ أَمَرَهُمْ فَشَرِبُوا، فَمَرَّ الْإِنَاءُ عَلَى قَوْمٍ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْهُمْ: إِنِّي صَائِمٌ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: إِنَّهُ يَصُومُ كُلَّ يَوْمٍ وَلَا يُفْطِرُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: ((لَا صَامَ وَلَا آلَ مَنْ صَامَ الْأَبَدَ)) قَالَ إِسْحَاقُ: قَالَ جَرِيرٌ: وَلَا آلَ يَعْنِي: وَلَا رَجَعَ.
سیدہ اسماء بنت یزید رضی اللہ عنہا نے بیان کیا: ہم ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تھے، تو پانی کا ایک برتن آپ کی خدمت میں پیش کیا گیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے نوش فرمایا، پھر انہیں حکم فرمایا تو انہوں نے پیا، وہ برتن تمام حاضرین کے پاس پہنچایا گیا، حاضرین میں سے ایک آدمی نے کہا: میں روزہ دار ہوں، ان میں سے ایک شخص نے کہا: یہ روزانہ روزہ رکھتا ہے بالکل ناغہ نہیں کرتا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو ہمیشہ روزہ رکھتا ہے تو (شرعی طور پر) وہ نہ روزہ رکھتا ہے نہ رجوع کرتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الاضاحي/حدیث: 661]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الصوم، باب حق الاهل فى الصوم، رقم: 1977 . مسلم، كتاب الصيام، باب النهي عن صوم الذهر الخ، رقم: 1159 . سنن نسائي، رقم: 2373 . سنن ابن ماجه، رقم: 1706 . مسند احمد: 426/4 .»