الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب البر و الصلة
نیکی اور صلہ رحمی کا بیان
20. مسلمان کا دوسرے مسلمان پر حق کا بیان
حدیث نمبر: 775
أَخْبَرَنَا الْمُقْرِئُ، نا سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ حُجَيْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: ((حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ أَنْ يُسَلِّمَ عَلَيْهِ إِذَا لَقِيَهُ، وَيُشَمِّتَهُ أَوْ يُسَمِّتَهُ إِذَا عَطِسَ، وَيُجِيبَهُ إِذَا دَعَاهُ، وَيَعُودُهُ إِذَا مَرِضَ، وَيَشْهَدَهُ إِذَا مَاتَ، وَيَنْصَحَ لَهُ إِذَا غَابَ)).
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسلمان کا دوسرے پر حق ہے کہ جب وہ اس سے ملاقات کرے تو اسے سلام کرے، جب وہ چھینک مار کر «الحمدالله» کہے تو یہ اسے «يرحمك الله» کہہ کر جواب دے، جب اسے دعوت دے تو وہ اسے قبول کرے، جب بیمار ہو جائے تو اس کی عیادت کرے، جب فوت ہو جائے تو اس کے جنازے میں شرکت کرے اور اس کی غیر موجودگی میں اس کے لیے خیر خواہی کرے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب البر و الصلة/حدیث: 775]
تخریج الحدیث: «بخاري، رقم: 6222، 5175، 2445، 1239 . مسلم، كتاب السلام، باب من حق المسلم للمسلم رد السلام، رقم: . . .، سنن ابوداود، رقم: 5030 . سنن ترمذي، رقم: 2736 .»