الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب الزهد
زہد کے فضائل
23. مال کی حرص کا بیان
حدیث نمبر: 939
اَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوْسٰی، نَا طَلْحَةُ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰهِ صَلَّی اللّٰهُ عَلَیْهِ وَسَلَّمَ کَثِیْرًا مَا یَقُوْلُ، فَـلَا اَدْرِیْ اَهُوْ شَیْئٌ یَسْتَحِبُّهٗ، اَوْ هُوَ مِنْ کِتَابِ اللّٰهِ لَوْ کَانَ لِابْنِ آدَمَ وَادِیَانِ مِنْ مَّالٍ لَتَمَنَّی عَلَی اللّٰهِ مِثْلَهٗ، وَلَا یَمْلَأُ نَفْسَهٗ اِلَّا التُّرَابُ، وَیَتُوْبُ اللّٰهُ عَلٰی مَنْ تَابَ.
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یہ بات اکثر کہا کرتے تھے، پس میں نہیں جانتا کہ کیا وہ ایسی چیز ہے جسے آپ مستحب سمجھتے تھے یا وہ اللہ کی کتاب میں سے ہے: اگر انسان کے پاس مال کی دو وادیاں ہوں تو وہ اللہ سے اس کے مثل مزید کی تمنا کرے گا، اس کے نفس کو تو (قبر کی) مٹی ہی بھرے گی، جو توبہ کرتا ہے اللہ اس کی توبہ قبول فرما لیتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب الزهد/حدیث: 939]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب الرقاق، باب يتقي من فتنه المال، رقم: 6436 . مسلم، كتاب الزكاة، باب لو ان لابن آدم وادبين الخ، رقم: 1048 . سنن ترمذي، رقم: 2337 . سنن ابن ماجه، رقم: 4235 . مسند احمد: 370/1 .»