الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ
كتاب الوالدين
7. بَابُ عُقُوقِ الْوَالِدَيْنِ
7. والدین کی نافرمانی کرنا
حدیث نمبر: 15
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ الْفَضْلِ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا الْجُرَيْرِيُّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ‏:‏ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‏ ”أَلاَ أُنَبِّئُكُمْ بِأَكْبَرِ الْكَبَائِرِ‏؟“‏ ثَلاَثًا، قَالُوا‏:‏ بَلَى يَا رَسُولَ اللهِ، قَالَ‏:‏ ”الإِشْرَاكُ بِاللَّهِ، وَعُقُوقُ الْوَالِدَيْنِ وَجَلَسَ وَكَانَ مُتَّكِئًا أَلاَ وَقَوْلُ الزُّورِ“، مَا زَالَ يُكَرِّرُهَا حَتَّى قُلْتُ‏:‏ لَيْتَهُ سَكَتَ‏.‏
سیدنا ابوبکرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں تمہیں بہت بڑے گناہوں کے متعلق نہ بتاؤں؟ تین بار آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول! ضرور بتلایئے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ٹیک لگائے ہوئے تھے اور سیدھے ہو کر بیٹھ گئے اور (فرمایا): خبردار! جھوٹ بولنا! آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو بار بار فرماتے رہے یہاں تک کہ میں نے (دل میں) کہا: کاش کہ آپ خاموش ہو جاتے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ/حدیث: 15]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الأدب، باب عقوق الوالدين من الكبائر: 5976 و مسلم: 143، غاية المرام: 277»

قال الشيخ الألباني: صحیح

حدیث نمبر: 16
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلاَمٍ، قَالَ‏:‏ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ وَرَّادٍ، كَاتِبِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، قَالَ‏:‏ كَتَبَ مُعَاوِيَةُ إِلَى الْمُغِيرَةِ‏:‏ اكْتُبْ إِلَيَّ بِمَا سَمِعْتَ مِنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.‏ قَالَ وَرَّادٌ‏:‏ فَأَمْلَى عَلَيَّ وَكَتَبْتُ بِيَدَيَّ‏:‏ إِنِّي سَمِعْتُهُ يَنْهَى عَنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ، وَإِضَاعَةِ الْمَالِ، وَعَنْ قِيلَ وَقَالَ‏.‏
وراد کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کو لکھا کہ مجھے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا کوئی فرمان لکھ بھیجو، تو انہوں نے مجھے املا کروایا، اور میں نے اپنے ہاتھوں سے لکھا کہ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کثرت سوال، مال ضائع کرنے اور قیل و قال سے منع فرماتے تھے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْوَالِدَيْنِ/حدیث: 16]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، الاعتصام بالكتاب والسنة: 2792 و مسلم: 593، انظر الضعيفة تحت حديث: 5598»

قال الشيخ الألباني: صحیح