سیدنا جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”قطع رحمی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہو گا۔“[الادب المفرد/كِتَابُ صِلَةِ الرَّحِمِ/حدیث: 64]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب، باب إثم القاطع: 5984 و مسلم: 2556 و أبوداؤد: 1696 و الترمذي: 1909»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”بلاشبہ رحم (لفظ) رحمان سے لیا گیا ہے۔ وہ (قیامت کے روز) عرض کرے گا: اے میرے رب! مجھ پر ظلم کیا گیا، اے میرے رب! مجھے توڑا گیا، اے میرے رب! میں، میں، یعنی مجھ پر فلاں فلاں ظلم ہوئے، تو اللہ تعالیٰ اسے جواب دے گا: کیا تو اس سے راضی نہیں کہ میں اسے کاٹ دوں جس نے تجھے توڑا، اور اسے (اپنے ساتھ) ملاؤں جس نے تجھے جوڑا۔“[الادب المفرد/كِتَابُ صِلَةِ الرَّحِمِ/حدیث: 65]
تخریج الحدیث: «حسن: التعليق الرغيب: 226/3 و أخرجه أحمد فى المسند: 406/2، 455، صحيح موارد الظمآن: 1708»
حضرت سعید بن سمعان سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ لڑکوں اور بیوقوفوں کے امیر بننے سے پناہ مانگتے تھے۔ اس کے بعد سعید بن سمعان نے کہا کہ ابن حسنہ جہنی نے بتایا کہ انہوں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے عرض کیا: اس کی نشانی کیا ہے؟ انہوں نے فرمایا: اس کی نشانی یہ ہے کہ قطع رحمی ہو گی، گمراہ کرنے والے کی پیروی ہو گی، اور راست بازی کی طرف بلانے والے کی نافرمانی ہو گی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ صِلَةِ الرَّحِمِ/حدیث: 66]