سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی دعاؤں میں یہ دعا بھی ہوتی تھی: ”اے اللہ! میں مستقل جائے قیام میں برے ہمسائے سے تیری پناہ چاہتا ہوں، کیونکہ دنیا (سفر) کا ہمسایہ تو بدلتا رہتا ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الْجَارِ/حدیث: 117]
تخریج الحدیث: «حسن: الصحيحة: 1443 - أخرجه النسائي، كتاب الاستعاذة، باب الاستعاذة من جار السوء: 5504»
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ”قیامت اس وقت تک قائم نہیں ہو گی یہاں تک کہ آدمی اپنے ہمسائے، اپنے بھائی اور باپ کو قتل کرے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الْجَارِ/حدیث: 118]
تخریج الحدیث: «حسن: الصحيحة: 3185 - أخرجه أبويعلي: 7198 و ابن ماجه: 3959 و أحمد: 19636»