الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ الْجَارِ
كتاب الجار
70. بَابُ جَارِ الْيَهُودِيِّ
70. یہودی پڑوسی (کے ساتھ حسن سلوک) کا بیان
حدیث نمبر: 128
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا بَشِيرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ‏:‏ كُنْتُ عِنْدَ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، وَغُلاَمُهُ يَسْلُخُ شَاةً، فَقَالَ‏:‏ يَا غُلاَمُ، إِذَا فَرَغْتَ فَابْدَأْ بِجَارِنَا الْيَهُودِيِّ، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ‏:‏ الْيَهُودِيُّ أَصْلَحَكَ اللَّهُ‏؟‏ قَالَ‏:‏ إِنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُوصِي بِالْجَارِ، حَتَّى خَشِينَا أَوْ رُئِينَا أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ‏.‏
حضرت مجاہد رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کے پاس تھا اور ان کا غلام بکری کی کھال اتار رہا تھا۔ انہوں نے فرمایا: اے لڑکے! جب اس کام (گوشت وغیرہ بنانے) سے فارغ ہو جائے تو سب سے پہلے ہمارے یہودی ہمسائے کو گوشت دینا۔ حاضرین قوم میں سے کسی آدمی نے کہا: یہودی! (کو ہدیہ دلا رہے ہیں)، اللہ آپ کی اصلاح کرے۔ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: یقیناً میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑوسی کے متعلق وصیت کرتے ہوئے سنا حتی کہ ہمیں خدشہ پیدا ہو گیا یا ہمیں خیال گزرا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم ضرور اسے وارث قرار دے دیں گے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْجَارِ/حدیث: 128]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه أبوداؤد، الأدب، باب فى حق الجوار: 5152 و الترمذي: 1943 و أحمد: 6496 و الحميدي: 604 و ابن أبى الدنيا فى مكارم الاخلاق: 321 و ابن شيبة: 25417 و المروزي فى البر و الصلة: 216 و البيهقي فى شعب الإيمان: 9565 و فى الآداب: 87 - الإرواء: 891»

قال الشيخ الألباني: صحيح