سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب آدمی اپنے بھائی کی تیمار داری کرتا ہے یا اس سے ملاقات کرتا ہے تو اللہ تعالیٰ اس سے فرماتا ہے: تو بہت اچھے حال میں ہے، اور تیرا چلنا اچھا ہے، اور تو نے جنت میں گھر بنا لیا ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الزِّيَارَةِ/حدیث: 345]
تخریج الحدیث: «حسن: أخرجه الترمذي، كتاب البر و الصلة، باب ماجاء فى زيارة الإخوان: 2008 و ابن ماجه: 1443 - انظر الصحيحة: 2632»
سیدہ ام درداء رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ ہم سے ملنے کے لیے مدائن سے پیدل شام آئے۔ وہ ایک چادر اوڑھے ہوئے تھے اور پاجامہ پہن رکھا تھا جس کے پانچے چڑھے ہوئے تھے۔ ابن شوذب نے کہا: سیدنا سلمان رضی اللہ عنہ کو اس حال میں دیکھا گیا کہ انہوں نے ایک چادر اوڑھ رکھی تھی۔ سر منڈا ہوا تھا اور کان لٹکے ہوئے اور بڑے بڑے تھے۔ ان سے کہا گیا: آپ نے اپنا حلیہ بگاڑ رکھا ہے؟ انہوں نے فرمایا: اصل اچھائی تو آخرت کی اچھائی ہے۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الزِّيَارَةِ/حدیث: 346]
تخریج الحدیث: «بعض الحديث حسن: أخرجه أحمد فى الزهد: 842 و ابن أبى الدنيا فى التواضع: 149 و أبونعيم فى الحلية: 199/1 - الصحيحة: 3198»