قیس بن ابی حازم رحمہ اللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ سے سنا، اپنے چھوٹے بھائی سے کہہ رہے تھے: اس غلام کو سواری پر پیچھے بٹھا لو، تو اس نے انکار کر دیا۔ سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: تیری بری تربیت کی گئی ہے۔ قیس رحمہ اللہ کہتے ہیں کہ میں نے ابوسفیان کو یہ کہتے ہوئے سنا: اپنے بھائی کو اس کے حال پر چھوڑ دو۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الكُنْيَةِ/حدیث: 854]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى عاصم فى الآحاد: 508 و الطبراني فى الكبير: 308/19»
سیدنا عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب دوست زیادہ ہوں تو غرماء بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ یحییٰ بن ایوب کہتے ہیں: میں نے موسیٰ سے پوچھا: غرماء کا کیا مطلب ہے؟ انہوں نے کہا: حقوق۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الكُنْيَةِ/حدیث: 855]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه ابن أبى الدنيا فى العزلة: 150 و الخطابي فى العزلة، ص: 40»