الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ الْكَلامِ
كتاب الكلام
388. بَابُ التَّمَنِّي
388. تمنا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 878
حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ مَخْلَدٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ بِلاَلٍ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ عَبْدَ اللهِ بْنَ عَامِرِ بْنِ رَبِيعَةَ يَقُولُ‏:‏ قَالَتْ عَائِشَةُ‏:‏ أَرِقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ‏:‏ ”لَيْتَ رَجُلاً صَالِحًا مِنْ أَصْحَابِي يَجِيئُنِي فَيَحْرُسَنِي اللَّيْلَةَ“، إِذْ سَمِعْنَا صَوْتَ السِّلاَحِ، فَقَالَ‏:‏ ”مَنْ هَذَا‏؟‏“ قَالَ‏:‏ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللهِ، جِئْتُ أَحْرُسُكَ، فَنَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى سَمِعْنَا غَطِيطَهُ‏.‏
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک رات نبی صلی اللہ علیہ وسلم بے چین ہوئے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نیند ختم ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کاش میرے صحابہ میں سے کوئی نیک آدمی میرے پاس آ کر پہرہ دیتا۔ تب اچانک ہم نے اسلحہ کی آواز سنی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کون ہے؟ اس نے آواز دی: سعد۔ پھر سیدنا سعد رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں آپ کا پہرہ دینے کے لیے آیا ہوں۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم آرام سے سو گئے یہاں تک کہ ہم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے خراٹوں کی آواز سنی۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الْكَلامِ/حدیث: 878]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب التمني، باب قوله صلى الله عليه وسلم ليت كذا و كذا: 7231 و مسلم: 2410 و الترمذي: 3756»

قال الشيخ الألباني: صحيح