سيدنا جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں اپنے باپ کے قرضے کے سلسلے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور دروازے پر دستک دی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کون ہے؟“ میں نے عرض کیا: میں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”میں، میں؟“ گویا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ جواب نا پسند فرمایا۔ [الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1086]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب: 625 و أبوداؤد: 5187 و الترمذي: 2711 و النسائي فى الكبرىٰ: 10087 و مسلم: 2155 و ابن ماجه: 3709»
سیدنا بریده رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کی طرف گئے تو سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ تلاوت کر رہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (مجھے دیکھ کر) فرمایا: ”تم کون ہو؟“ میں نے عرض کیا: میں بریدہ ہوں، میں آپ پر قربان جاؤں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس شخص (ابوموسیٰ) کو یقیناً داؤد علیہ السلام والی خوش الحانی دی گئی ہے۔“[الادب المفرد/كِتَابُ الاسْتِئْذَانُ/حدیث: 1087]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه مسلم، كتاب صلاة المسافرين: 793»