الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


الادب المفرد کل احادیث (1322)
حدیث نمبر سے تلاش:


الادب المفرد
كِتَابُ
كتاب
636. بَابٌ: شَرُّ النَّاسِ مَنْ يُتَّقَى شَرُّهُ
636. لوگوں میں برا آدمی وہ ہے جس کے شر سے بچا جائے
حدیث نمبر: 1311
حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، قَالَ‏:‏ حَدَّثَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ قَالَ‏:‏ سَمِعْتُ ابْنَ الْمُنْكَدِرِ قَالَ‏:‏ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ أَخْبَرَتْهُ‏:‏ اسْتَأْذَنَ رَجُلٌ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ‏:‏ ”ائْذَنُوا لَهُ، بِئْسَ أَخُو الْعَشِيرَةِ“، فَلَمَّا دَخَلَ أَلاَنَ لَهُ الْكَلاَمَ، فَقُلْتُ‏:‏ يَا رَسُولَ اللهِ، قُلْتَ الَّذِي قُلْتَ، ثُمَّ أَلَنْتَ الْكَلاَمَ، قَالَ‏:‏ ”أَيْ عَائِشَةُ، إِنَّ شَرَّ النَّاسِ مَنْ تَرَكَهُ النَّاسُ - أَوْ وَدَعَهُ النَّاسُ - اتِّقَاءَ فُحْشِهِ‏.‏“
سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہونے کی اجازت مانگی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اسے اجازت دے دو، یہ اپنے قبیلے کا برا آدمی ہے۔ چنانچہ جب وہ اندر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے ساتھ نرمی کے ساتھ گفتگو فرمائی۔ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ نے اس آدمی کے بارے میں جو فرمایا سو فرمایا: پھر آپ نے اس سے نرمی کے ساتھ گفتگو فرمائی؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے نے فرمایا: اے عائشہ! لوگوں میں سے بدترین وہ آدمی ہے جسے لوگ اس کی بدکلامی اور بدزبانی سے بچنے کے لیے چھوڑ دیں۔ [الادب المفرد/كِتَابُ/حدیث: 1311]
تخریج الحدیث: «صحيح: أخرجه البخاري، كتاب الأدب، باب لم يكن النبى صلى الله عليه وسلم فاحشًا: 6054 و مسلم: 2591 و أبوداؤد: 4791 و الترمذي: 1996»

قال الشيخ الألباني: صحيح