الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
31. باب مَنْ رَخَّصَ في الْحَدِيثِ إِذَا أَصَابَ الْمَعْنَى:
31. حدیث بالمعنی روایت کرنے کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 323
أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ أَبِي خَلَفٍ، حَدَّثَنِي مَعْنٌ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ مَكْحُولٍ، عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: "إِذَا حَدَّثْنَاكُمْ بِالْحَدِيثِ عَلَى مَعْنَاهُ، فَحَسْبُكُمْ".
سیدنا واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم جب تم سے حدیث بالمعنی روایت کریں تو تم کو یہی کافی ہے۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 323]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 324] »
اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [العلم لأبي خيثمه 104] ، [الكفاية 204] ، [العلل للترمذي 145/1] ، [المحدث الفاصل 685] ، [طبراني فى الكبير 54/22، 128، 158] ، [المستدرك 569/3]

حدیث نمبر: 324
أَخْبَرَنَا عَاصِمُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا فُضَيْلُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ: "أَنَّهُ كَانَ إِذَا حَدَّثَ، لَمْ يُقَدِّمْ وَلَمْ يُؤَخِّرْ، وَكَانَ الْحَسَنُ إِذَا حَدَّثَ، قَدَّمَ وَأَخَّرَ".
ہشام سے مروی ہے امام ابن سیرین رحمہ اللہ جب کوئی حدیث بیان فرماتے تو اس میں تقدیم تاخیر نہ کرتے اور امام حسن بصری رحمہ اللہ جب حدیث بیان کرتے تو ان سے تقدیم تاخیر ہو جاتی۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 324]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 325] »
اس روایت کی سند صحیح ہے، اور [المحدث الفاصل 686] میں موجود ہے۔

حدیث نمبر: 325
أَخْبَرَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ، قَالَ: "كَانَ الْحَسَنُ يُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ الْأَصْلُ وَاحِدٌ، وَالْكَلَامُ مُخْتَلِفٌ".
جریر بن حازم نے کہا حسن رحمہ اللہ حدیث بیان کرتے تو بات ایک ہوتی لیکن کلام مختلف ہوتا۔ (یعنی بالمعنی روایت کرتے تھے)۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 325]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 326] »
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [الكفاية للخطيب ص: 207]

حدیث نمبر: 326
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سُوقَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، قَالَ: حَدَّثَ عُبَيْدُ بْنُ عُمَيْرٍ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "مَثَلُ الْمُنَافِقِ مَثَلُ الشَّاةِ بَيْنَ الرَّبَضَيْنِ أَوْ بَيْنَ الْغَنَمَيْنِ"، فَقَالَ ابْنُ عُمَرَ: لَا، إِنَّمَا قَالَ كَذَا، وَكَذَا، قَالَ: وَكَانَ ابْنُ عُمَرَ إِذَا سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ يَزِدْ فِيهِ، وَلَمْ يُنْقِصْ مِنْهُ، وَلَمْ يُجَاوِزْهُ، وَلَمْ يُقَصِّرْ عَنْهُ.
عبيد بن عمیر نے سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے حدیث بیان کی کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: منافق کی مثال باڑے میں بیٹھی بکریوں کی طرح ہے۔ یا وہ مثل دو بکریوں کے ہے جو ریوڑ میں ہوں، یہ سن کر سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نے فرمایا: نہیں ایسے نہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اِس اِس طرح ارشاد فرمایا، راوی نے کہا: سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے جو سنتے اس میں کمی بیشی نہ کرتے، اور نہ اس سے تجاوز کر تے، نہ اس میں تقصیر کرتے۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 326]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 327] »
(1) یہ حدیث [الكفاية ص: 173] میں اس طرح ہے: «مثل المنافق كمثل الشأة العائرة بين غنمين» ۔ (2) اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [صحيح ابن حبان 264] ، [مسند الحميدي 706] ، ا [لكفاية ص: 171، 173]

حدیث نمبر: 327
أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ ابْنِ عَوْنٍ، قَالَ: كَانَ الشَّعْبِيُّ، وَالنَّخَعِيُّ، وَالْحَسَنُ يُحَدِّثُونَ بِالْحَدِيثِ مَرَّةً هَكَذَا، وَمَرَّةً هَكَذَا، فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِمُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، فَقَالَ: "أَمَا إِنَّهُمْ لَوْ حَدَّثُوا بِهِ كَمَا سَمِعُوهُ، كَانَ خَيْرًا لَهُمْ".
عبداللہ بن عون نے فرمایا: امام شعبی، امام ابراہیم نخعی اور امام حسن بصری رحمہم اللہ حدیث بیان کرتے تو کبھی اِس طرح کبھی اُس طرح، میں نے اس کا تذکرہ امام محمد بن سیرین رحمہ اللہ سے کیا تو انہوں نے فرمایا: اگر وہ اسی طرح بیان کریں جس طرح (حدیث) سنی ہے تو یہ ان کے لئے بہتر ہو۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 327]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 328] »
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [الكفاية ص: 186] ، [المحدث الفاصل 689]

حدیث نمبر: 328
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا عَثَّامٌ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، قَالَ: "إِنِّي لَأَسْمَعُ الْحَدِيثَ لَحْنًا، فَأَلْحَنُ اتِّبَاعًا لِمَا سَمِعْتُ".
ابومعمر نے فرمایا: میں حدیث ایک طرز یا لہجے میں سنتا ہوں تو اتباع میں جس طرح سنی ہے اسی طرز کو اپناتا ہوں۔ [سنن دارمي/مقدمه/حدیث: 328]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 329] »
اس روایت کی سند صحیح ہے، اور اس میں عثّام: ابن علی، ابومعمر: عبدالله بن سنجرہ ہیں۔ خطیب نے اسی سند سے اس اثر کو [الكفاية ص: 186] میں ذکر کیا ہے۔

وضاحت: (تشریح احادیث 322 سے 328)
ان تمام آثار و اقوال سے معلوم ہوا کہ حدیث باللفظ روایت ہو تو بہت اچھا ہے، جیسا کہ ابن عمر، ابن سیرین و ابومعمر وغیرہ جن الفاظ میں حدیث سنتے بیان کرتے تھے اور اگر معنی صحیح ہو تو روایت بالمعنی بھی جائز ہے، جیسا کہ شعبی، نخعی اور حسن بصری وغیرہم سے مروی ہے، لیکن بالمعنی روایت میں «أو كما قال صلى اللّٰه عليه وسلم» کہنا چاہئے جیسا کہ پچھلے باب میں گذر چکا ہے۔