الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


سنن دارمي کل احادیث (3535)
حدیث نمبر سے تلاش:


سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
32. باب في الاِسْتِنْشَاقِ وَالاِسْتِجْمَارِ:
32. ناک میں پانی چڑھانے اور استنجا کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 726
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَائِذِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: "مَنْ اسْتَنْشَقَ، فَلْيَسْتَنْثِرْ، وَمَنْ اسْتَجْمَرَ، فَلْيُوتِرْ".
عائذ بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا، وہ کہتے تھے: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا، فرماتے تھے: جو ناک میں پانی چڑھائے وہ جھاڑے صاف کرے، اور جو استنجا کرے تو طاق عدد سے کرے۔ [سنن دارمي/من كتاب الطهارة/حدیث: 726]
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف محمد بن إسحاق قد عنعن وهو مدلس. ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 730] »
اس سند سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن حدیث اور معنی صحیح ہے۔ دیکھئے: [بخاري 161] ، [مسلم 237] ، [أبويعلی 5909] ، [ابن حبان 1438] ، [الحميدي 987]